’’لیگز یا ہم‘‘ پاکستان نے امارات کو دو ٹوک وارننگ دے دی

سلیم خالق  ہفتہ 14 اپريل 2018
لیگزنہ کرانے کے ساتھ گراؤنڈز کے ریٹ بھی کم کرنے کا مطالبہ،18اپریل کو دبئی میں مذاکرات ہونگے۔ فوٹو: فائل

لیگزنہ کرانے کے ساتھ گراؤنڈز کے ریٹ بھی کم کرنے کا مطالبہ،18اپریل کو دبئی میں مذاکرات ہونگے۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  پی سی بی نے اماراتی حکام کو دوٹوک وارننگ دے دی کہ وہ لیگز یا پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لے۔

پاکستان طویل عرصے سے بطور نیوٹرل وینیو اماراتی گراؤنڈز کو استعمال کر رہا ہے، مگر اب یو اے ای سے تعلقات مثالی نہیں رہے جو افغان لیگ کی میزبانی کے ساتھ خود اپنی لیگ بھی کرانے کیلیے پر تول رہا ہے، اس سے پاکستان سخت ناخوش ہے کیونکہ پی ایس ایل کے مفادات کو ضرب پہنچ سکتی ہے،گوکہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا سلسلہ شروع ہو گیا مگر مکمل واپسی میں مزید چند برس لگیں گے، اس لیے بطور دوسرے آپشن ملائیشیا پر غور جاری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دنوں اماراتی حکام نے پی سی بی سے کہا تھا کہ اگر ایشیا کپ کی میزبانی دلا دی جائے تو وہ لیگز کرانے کے فیصلوں پر نظرثانی کریں گے۔ پاکستان نے اس ضمن میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے بھارت سے منتقل ہونیوالے ایشیائی ایونٹ کی میزبانی سری لنکا کے بجائے یو اے ای کو دلا دی۔

پی سی بی کی خواہش ہے کہ لیگز نہ کرانے کے ساتھ اماراتی حکام اپنے گراؤنڈز کے ریٹ وغیرہ بھی کم کریں، گوکہ رواں برس آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے سیریز یو اے ای میں ہی ہونی ہیں، البتہ اگر مقامی حکام کے رویے میں لچک نہ آئی تو پی سی بی ملائیشیا کے آپشن پر غور کریگا، اس حوالے سے18 اپریل کو دبئی میں ملاقات ہونی ہے، چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی وہاں آئی سی سی آڈٹ کمیٹی کی میٹنگ میں بھی شرکت کریں گے۔

پی سی بی چونکہ پی ایس ایل بھی وہیں کراتا لہذااسے خدشہ ہے کہ ان ایونٹس سے اپنی لیگ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑیگا، اگلے برس بھی پاکستان سپر لیگ کے آدھے میچز یو اے ای میں ہی ہونے ہیں، دوسری جانب گذشتہ دنوں پی سی بی آفیشلز نے ملائیشیا میں 2 کرکٹ گراؤنڈز کا جائزہ لیا اور مقامی آفیشلز سے بریفنگ لی، وہاں یو اے ای کے مقابلے میں آدھے اخراجات آئیں گے، واحد مسئلہ گراؤنڈز کا چھوٹا ہونا ہے، البتہ ان کا موازنہ شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم سے کیا جا سکتا ہے۔

جنوری، فروری تک کوالالمپور میں بارشیں ہوتی ہیں مگر مارچ کے بعد موسم ٹھیک ہونا شروع ہو جاتا ہے، درجہ حرارت بھی دبئی وغیرہ سے بہت کم 24،25 ڈگری ہی رہتا ہے، یہ سب عوامل پی سی بی کو ملائیشیا کے آپشن پر سنجیدگی سے غور پر مجبور کر رہے ہیں۔

یو اے ای سے تعلقات میں بہتری کی صورت میں بھی پاکستان بطور دوسرے ہوم وینیو ملائیشیا پر غور جاری رکھے گا، قومی ویمنز ٹیم یکم جون سے وہاں ایشیا کپ کھیلے گی، اس کے بعد15 سے31 اکتوبر تک آسٹریلیا سے ہوم سیریز ہونی ہے،اس میں 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کھیلے جائینگے، پی سی بی اس سیریز کا انعقاد ملائیشیا میں کرنا چاہتا ہے، اس حوالے سے آسٹریلیا کے ساتھ ابتدائی بات چیت بھی ہو چکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔