وزرا اور چیف جسٹسز سمیت سرکاری افسران کے زیر استعمال مہنگی گاڑیوں کا نوٹس

ویب ڈیسک  ہفتہ 14 اپريل 2018
ملک میں صحت اور تعلیم کی خراب صورتحال ہے لیکن افسران لگژری گاڑیاں انجوائے کر رہے ہیں، چیف جسٹس فوٹو:فائل

ملک میں صحت اور تعلیم کی خراب صورتحال ہے لیکن افسران لگژری گاڑیاں انجوائے کر رہے ہیں، چیف جسٹس فوٹو:فائل

 لاہور: سپریم کورٹ نے وزرا اور سرکاری افسران کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں کے استعمال کا ازخود نوٹس لے لیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملک بھر کے وفاقی اور صوبائی محکموں سے لگژری گاڑیوں کے استعمال کی رپورٹ طلب کرلی۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ریلوے میں 60 ارب روپے خسارے کے از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ وزیر ریلوے سعد رفیق کی بریفنگ کے دوران چیف جسٹس نے لگژری گاڑیوں کے استعمال کا نوٹس لیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا بتایا جائے کہ کتنے وفاقی وزرا اور سرکاری افسران اپنی حیثیت سے زیادہ پرتعیش گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے تمام صوبوں کے کابینہ سیکرٹریز اور وفاقی سیکرٹریز کو رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالت نے تمام صوبوں کے ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں کی بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام ہائیکورٹس کے رجسٹرار 15 دنوں میں رپورٹ جمع کروائیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملک میں صحت اور تعلیم کی خراب صورتحال ہے لیکن افسران لگژری گاڑیاں انجوائے کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔