- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
ہائیڈروجن پرآکسائیڈ دگنی مہنگی، 120روپے کلو ہوگئی
کراچی: ملک میں اہم صنعتی شعبوں کے بنیادی خام مال ہائیڈروجن پر آکسائیڈ (کیمیائی مرکب) کی قلت پیدا ہونے سے فی کلوگرام ہائیڈروجن پرآکسائیڈ کی قیمت100 فیصد اضافے سے120 روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی ہے۔
ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ملک میںہائیڈروجن پر آکسائیڈ تیار کرنے والی 2 کمپنیوں ڈسکون کیمیکل اور ستارہ کیمیکل کی بالترتیب56 ہزاراور24 ہزار میٹرک ٹن کے ساتھ ان دونوں کمپنیوں کی مجموعی پیداواری حجم80 ہزار میٹرک ٹن سالانہ ہے لیکن گزشتہ 2 ماہ سے نامعلوم وجوہ کی بنیاد پرمذکورہ دونوں کمپنیوں نے اپنی معمول کی پیداوار میں کمی کی ہوئی ہے جس سے مقامی مارکیٹ ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کا بحران شدت اختیارکرگیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ صرف ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر میں ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کی سالانہ کھپت1 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد ہے جبکہ یہ کیمیکل اٹامک انرجی ٹیٹرا پیک پیکیجنگ میٹریل اور ادویہ کی تیاری میں بھی وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔اس طرح سے ملک میں ایک محتاط اندازے کے مطابق سالانہ تقریبا ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن سے زائد ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کی کھپت ہے۔
نیشنل ٹیرف کمیشن کی جانب سے60 مخصوص ممالک سے ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کی درآمد پر5 فیصد اور دیگر ممالک سے درآمد کی صورت میں 12.4 فیصدکاؤنٹرویلنگ ڈیوٹی عائد ہے۔ ہائیڈروجن پر آکسائیڈ پر 11 فیصد کسٹم ڈیوٹی 1فیصد ایڈیشنل ڈیوٹی اور 1 فیصد انکم ٹیکس عائد ہے۔
صنعتی شعبے کا کہنا ہے کہ ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کی درآمد پر بھاری ڈیوٹی وٹیکسوں کی وجہ سے بحران سے دوچار مقامی برآمدکنندگان اسے درآمد کرنے سے گریزکررہے ہیں اور مقامی مارکیٹ میں اس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور محدود پیمانے پر دستیابی سے ان کی پیداواری لاگت مزید بڑھ گئی ہے۔
برآمد کنندہ صنعتوں کی نمائندہ تنظیموں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان زمینی حقائق کے تناظر میں ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کی درآمدپر عائد کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی اور کسٹم ڈیوٹی کی وصولیاں دو ماہ کے لیے معطل کرنے کے احکامات جاری کرے تاکہ ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری رواں مالی سال کے اختتام تک موصول ہونے والے اپنے برآمدی آرڈرز کی طے شدہ لاگت پر تکمیل کرنے کے قابل ہوسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔