اساتذہ اور تعلیمی اداروں کی بہتری کیلیے تجاویز ارسال

ظفر علی سپرا  پير 16 اپريل 2018
23 تجاویز میں پے اسکیل، الاؤنسز، پلاٹ، حج کوٹے کے مطالبات شامل۔ فوٹو: فائل

23 تجاویز میں پے اسکیل، الاؤنسز، پلاٹ، حج کوٹے کے مطالبات شامل۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی نمائندہ تنظیم نے بجٹ 2018-19 کیلیے 23 نکاتی مطالبات پرمبنی تجاویز وزیر خزانہ کوارسال کردی ہیں۔

ایکسپریس کو دستیاب وزارت خزانہ کو لکھے گئے مراسلے میںفیڈرل گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کہاگیاہے کہ آئندہ بجٹ کیلیے وفاقی تعلیمی اداروںکی بہتری اور اساتذہ کی بھلائی کیلیے 23نکات پر مبنی مطالباتی فہرست تیارکی گئی ہے۔

مطالبہ ہے کہ وفاقی اساتذہ کو کیپٹل الاؤنس دیا جائے، 4 درجاتی فارمولے کی ازسرنو ترتیب دی جائے،رٹائرمنٹ سے پہلے بچوں کو ملازمت لازمی دینے کیلیے کوٹا مقرر کیا جائے۔ رٹائرمنٹ پر گروپ انشورنس کی رقم وفاقی اساتذہ کو ادائیگی یقینی بنائی جائے، ایلیمنٹری اسکول ٹیچرزکوگریڈ 16 دیا جائے،20  فیصد اسپیشل الاؤنس فراہم کیاجائے، ٹی جی ٹی ،پی ٹی آئی اورڈی ایم کوگریڈ 17 دیا جائے، ایجوکیشن الاؤنس کی فراہمی جبکہ ہائرنگ کوتنخواہ کیساتھ منسلک کیا جائے۔

مطالبات کے مطابق کنوینس ومیڈیکل الاؤنس میں 100فیصداضافہ کیاجائے،ایف ڈی ای میں اے جی پی آرکی برانچ قائم کی جائے۔وفاقی اداروںکایکساں پے اسکیل مقررکیاجائے۔ عیدین الاؤنس دیا جائے، حج کیلیے کوٹا مقررکرایاجائے۔ ڈیلی ویجزوکنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیاجائے،سرکاری مکانوں اورفلیٹس کی تعمیرعمل میں لائی جائے جبکہ یہ بھی مطالبہ کیاگیاہے کہ ڈیپوٹیشن پرآئے ملازمین کوایف ڈی میں ضم کیاجائے۔

روزنامہ ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ایف جی ٹی اے کے صدر ملک امیر خان نے کہاکہ ہر سال بجٹ میں اساتذہ کے ساتھ سنگین مذاق کیا جاتاہے اور ہمارے مطالبات مانے جاتے ہیں نہ ہیں اپنی طرف سے خاطر خواہ ریلیف حکومت دیتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ وزارت خزانہ کو براہ راست خط لکھا ہے تاکہ وفاقی اساتذہ کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں اور قوم کے معماروں کو ان کا حق دیا جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔