پرویز خٹک کا آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش نہ کرنے کا اعلان

نمائندہ ایکسپریس  پير 16 اپريل 2018
بھرتیوں پر پابندی غیرآئینی، فیصلے کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، نگراں وزیر اعلیٰ پر اپوزیشن لیڈر سے رابطہ نہیں کیا۔ فوٹو: فائل

بھرتیوں پر پابندی غیرآئینی، فیصلے کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، نگراں وزیر اعلیٰ پر اپوزیشن لیڈر سے رابطہ نہیں کیا۔ فوٹو: فائل

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہاہے کہ مرکز اگلے سال کا بجٹ پیش کرتاہے یا نہیں لیکن ہم کسی بھی طور بجٹ پیش نہیں کریں گے۔ 

وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کچھ ارکان ویسے ہی ادھر ادھر بھاگتے ہوئے دیگر پارٹیوں میں شامل ہورہے ہیں، پہلے ایک رکن گیا اور اب ایک خاتون رکن بھی پیپلزپارٹی میں چلی گئی تو یہ ان کی مرضی۔

پرویز خٹک نے کہا کہ مالی سال 2018-19 کابجٹ سیاسی فائدے کے لیے پیش کیاجارہاہے جو کسی بھی طورموجودہ حکومت کا حق نہیں بلکہ یہ اگلی حکومت کا حق ہے اسی لیے تحریک انصاف نے مرکز میں بھی نئے بجٹ کی مخالفت کی اور صوبے میں بھی ہم نے فیصلہ کیاہے کہ چاہے مرکز اگلے سال کا بجٹ پیش کرتاہے یا نہیں لیکن ہم کسی بھی طور بجٹ پیش نہیں کرینگے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں پارٹی سے غداری کرنے والوں کے حوالے سے تحقیقاتی عمل مکمل کرتے ہوئے 14ارکان پرمشتمل فہرست تیار کر لی گئی ہے جن کیخلاف 10 دنوں میں ایکشن لیاجارہا ہے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے حوالے سے مختلف ناموں پر غور جاری ہے تاہم اب تک میں نے اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمن کے ساتھ رابطہ نہیں کیا،الیکشن کمیشن نے غیر آئینی طورپریکم اپریل سے بھرتیوں، نئے ترقیاتی منصوبوں اور اسکیموں کے فنڈ میں ردوبدل پر پابندی عائد کی ہے جس کے خلاف کچھ لوگ عدالت گئے ہیں تاکہ حکم امتناع حاصل کیا جاسکا اور ہم بھی اس کے خلاف عدالت جارہے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔