- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ، ہاؤس رینٹ بنیادی تنخواہ کا 80 فیصد کیا جائے، فیڈریشن آف فیڈرل ایمپلائز
اسلام آباد: وفاقی ملازمین کی فیڈریشن نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے۔
فیڈریشن آف فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز اسلام آباد کے عہدے داران چوہدری مختار، چوہدری قدیر، ڈاکٹر تہذیب الحسن، سید فرخ سیئر، شاہد جان خٹک، ضیا خان یوسف زئی، حسن جاوید اور راجا بلال نے ایکسپریس بجٹ فورم کے دوران اظہار خیال کیا۔
چوہدری مختار نے کہا کہ 2 ایڈہاک الاؤنس کو بنیادی پے اسکیل میں ضم کرکے اس پر اضافہ کیا جائے، سابق وزیراعظم کے اعلان کے مطابق سرکاری ملازمین کیلیے کم لاگت ہاؤسنگ اسکیم میں ممبر شپ لینے والے اور اقساط پوری کرنے والے ملازمین کو الاٹمنٹ لیٹرجاری کیے جائیں، جب تک پلاٹ کا قبضہ نہیں ملتا سرکاری مکان خالی نہ کرائے جائیں، مدت مکمل کرنے والے ملازمین کی ملازمت میں توسیع نہ دینے کے حکومتی اعلان پر عمل درآمد کو یقینی بنایاجائے تاکہ نوجوانوں کو روزگارمل سکے، صوبوں کی طرز پر چھوٹے ملازمین کی اپ گریڈیشن کی جائے، یوٹیلٹی الاؤنس فراہم کیا جائے ، ڈیلی ویجرز ملازمین کو مستقل کیا جائے۔
ڈاکٹر تہذیب الحسن نے کہاکہ وفاقی اداروںکی نجکاری کی پالیسی ترک کی جائے، حکومت نے مزید نجکاری کا عمل جاری رکھا تو احتجاج کریںگے۔ سید فرخ سیئر نے کہاکہ تنخواہوں میں100 فیصد اضافہ کیا جائے، 2008 سے فریز ہاؤس رینٹ کو ڈی فریز کرکے بنیادی تنخواہ کا 80 فیصد کیا جائے، صوبوں کے طرز پر وفاقی ملازمین کو بھی یوٹیلٹی الاؤنس دیا جائے، درجہ چہارم ملازمین کو صوبوںکی طرز پرگریڈ5میں اپ گریڈ کیا جائے، کنوینس الاؤنس تمام ملازمیں کیلیے یکساں کیا جائے اورکم ازکم ماہانہ5 ہزارکیا جائے، ہائرنگ اور سیلنگ میں اضافہ کیا جائے، رٹائرمنٹ پر ایک بچے کو ملازمت دی جائے،کم سے کم اجرت20 ہزار روپے مقررکی جائے، ٹائم اسکیل پروموشن کو یقینی بنایا جائے۔
شاہد جان خٹک نے کہاکہ حکومت نے وفاقی اداروں میںکام کرنے والے ملازمیں کو مختلف گروپس اور طبقات میں تقسیم کر رکھا ہے، تمام وفاقی اداروںکے ملازمین کیلیے یکساں سروس اسٹرکچر اور پے اسکیل متعارف کرایا جائے۔
چوہدری قدیر نے کہا کہ وفاقی اداروں میںگریڈایک سے 15 تک ملازمین مسائل کا شکار ہیں ان پر حکومتی توجہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ان ملازمین کیلیے ہائرنگ الاؤنس بشمکل4ہزار ہے، میڈیکل الاؤنس 1500 سے بڑھا کر10 ہزارکیا جائے۔
راجابلال نے کہاکہ پوسٹل سروسز کے45ہزار آپریشنل ملازمین کو اپ گریڈکیا جائے، پوسٹل ملازمین کیلیے ہاؤس بلڈنگ الاؤنس کی مد میں ملنے والی رقم کے برابر الاؤنس دیا جائے۔
ضیاخان یوسف زئی نے کہا کہ ایک طرف حکومتی وزرا بیان دیتے ہیں کہ سی پیک سے اربوں ڈالر پاکستان آچکے ہیں دوسری طرف ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بات کی جائے توکہتے ہیںکہ خزانہ خالی ہے یہ تضاد کیوں ہے۔
حسن جاوید نے کہا کہ تمام وفاقی اداروں کے ملازمین کیلیے یکسان سروس اسٹرکچر اور پے اسکیل متعارف کرائے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔