- کراچی میں نیول، رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر، سی ایم ہاؤس، سب کا فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ ہے، چیف جسٹس
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
100 سے زائد ایوارڈ واپس لے لو روٹی دیدو، گلوگار بشیربلوچ
لاہور: بلوچستان سے تعلق رکھنے والے والے صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکار بشیر بلوچ نے شدید مالی مشکلات میں مبتلا ہونے کے بعد اپنے 100 سے زائد ایوارڈز واپس دے کر دو وقت کی روٹی کا مطالبہ کردیا۔
گلوکار بشیر بلوچ نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور چاروں صوبوں کے وزراء اعلی سے اپیل کی ہے کہ میں نے 56 سال تک فن کی خدمت کی لیکن ثقافتی اداروں کی عدم توجہی کے باعث آج مالی مشکلات سے ایسا دو چار ہوں کہ ایک وقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔ حالانکہ مجھے حکومت پاکستان کی جانب سے دو مرتبہ صدارتی ایوارڈز سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ بھی دیگر اہم حکومتی ایوارڈ جیتے۔ میں نے اپنی زندگی کے اتنے برس فن کی خدمت کی اور8 زبانوں میں پرفارم کرتے ہوئے لوگوں کو خوب انٹرٹین کیا۔
بشیر بلوچ نے کہا کہ اب میری عمر 70 برس ہوچکی ہے اور ثقافتی ادارے کی جانب سے مجھے 3 ہزار روپے کا وظیفہ دیا جاتا تھا جواتنا کم ہے کہ اس سے گزارا کرنا ممکن نہیں، مگراب وہ بھی بند کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں 23مارچ کے حوالے سے ہونے والے پروگراموں میں دوسرے شہروں سے فنکاروں کو بھاری معاوضہ ادا کرکے پرفارمنس کا موقع دیا جاتا ہے لیکن ہمیں مکمل طورپرنظر انداز کیا جاتا ہے۔ ایسے میں، مجھ سمیت بہت سے فنکارفاقہ کشی پرمجبورہوچکے ہیں۔
گلوکار نے وزیراعظم اور چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ مجھ سے میرے تمام کے تمام ایوارڈز واپس لے لیے جائیں اور میری مالی امداد کی جائے تاکہ میں اپنی فیملی کو 2 وقت کی روٹی کھلا سکوں۔ اس وقت میں بہت تنگدستی کے ساتھ اپنا گھرچلا رہا ہوں۔ لہذا میری امداد کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔