- پاکستان اوربھارت کشیدگی میں کمی، مذاکرات سے مسائل حل کریں، امریکا
- ایف بی آر اسکیم، 15 روز میں 50 سے بھی کم ریٹیلرز کی رجسٹریشن
- کوڑے دان سے ملا سونے، ڈالرز سے بھرا بیگ ایرانی شہری نے مالک کو واپس کردیا
- سیمنٹ تھیلوں پر مینوفیکچرنگ، ایکسپائری تاریخیں لکھنا لازم
- بڑھتی عمر کے خلاف پٹھوں کو فعال رکھنے والے نئے خلیے دریافت
- یوٹیوب کا اشتہارات نہ دیکھنے والوں کے خلاف اقدام کا فیصلہ
- بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں فورسز سے جھڑپ میں 29 ماؤ نواز باغی ہلاک
- سعودی وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے اہم ملاقات
- الشفا اسپتال سے بڑی اجتماعی قبر دریافت، شمالی غزہ سے مزید 20 لاشیں برآمد
- نیوزی لینڈ ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کی کمی ضرور محسوس ہوگی، مارک چیمپمین
- بلوچستان میں شدید بارشوں کا امکان، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کردیا
- ’’نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں بابراعظم کو آرام کا موقع دے سکتے ہیں‘‘
- مشتاق احمد بنگلہ دیش کے اسپن بولنگ کوچ مقرر
- متحدہ عرب امارات میں شدید بارشوں سے نظام زندگی مفلوج، ریڈ الرٹ جاری
- ملت ایکسپریس میں تشدد کیس، جاں بحق خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آگئی
- حکومت نے پٹرول مہنگا کرنے کی وجوہات بتادیں
- پی ٹی آئی نے فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی
- آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری میں کمی کی پیش گوئی کردی
- محمد عامر نے 4 برس بعد قومی ٹیم کی جرسی پہن لی
- ایلون مسک کا ٹیسلا کے 10 فیصد ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ
جامعہ کراچی میں4 اسامیوں پر منعقدہ سلیکشن بورڈ کی حیثیت مشکوک
کراچی: جامعہ کراچی میں بھرتیوں پر عاید پابندی کے الیکشن کمیشن کے احکام کے برخلاف دو روز میں 4 مختلف اسامیوں پر سلیکشن بورڈ کرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے جبکہ مزید ایک سلیکشن بورڈ پیر کو بھی منعقد ہونے جا رہا ہے جس میں رجسٹرار جامعہ کراچی خود بھی امیدوار ہیں۔
ایکسپریس کو معلوم ہواہے کہ ان اجلاسوں میں سینڈیکیٹ کی مدت پوری کرنے والے ایک رکن کو بحیثیت نمائندہ سینڈیکیٹ شامل کیا گیا ہے، مذکورہ نمائندہ سینڈیکیٹ حاجی حنیف طیب گزشتہ ماہ کے آخر میں اپنی مدت پوری کرچکے تھے تاہم اس کے باوجود رجسٹرار نے ان کو اجلاس میں شریک کیا۔
یونیورسٹی کوڈ کے مطابق غیر تدریسی اسامی پر ایکسپرٹ کی نمائندگی نہ ہونے کے باوجود بورڈ کے ایک اجلاس میں شعبہ ابلاغ عامہ کی سربراہ بھی شریک ہو گئیں، اس بورڈکے سامنے انٹرویو کیلیے شریک ایک امیدوار نے ان کی شرکت پر اعتراض کرتے ہوئے وائس چانسلر کودوبارہ سلیکشن بورڈکرانے کی درخواست بھی دی ہے۔
چاروں اسامیوں کے لیے کرائے گئے سلیکشن بورڈ میں اسکرونٹی کے نقائض بھی سامنے آئے ہیں، کئی اہل امیدواروں کوسلیکشن بورڈ سے باہر کردیا گیا جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس کی اسامی کے لیے مطلوبہ اہلیت نہ رکھنے والے امیدواروں کو انٹرویو کیلیے بلوایا گیاکیونکہ ان افراد میں کچھ کا تعلق موجودہ انتظامیہ کے افسران سے بتایا جاتا تھا۔
آج بھی یونیورسٹی انتظامیہ شعبہ میرین بائیولوجی میں سلیکشن بورڈ کرارہی ہے ،اس شعبے میں پروفیسر کی اسامی کے لیے رجسٹرار جامعہ کراچی ڈاکٹر منور رشید خود امیدوارہیں۔
انجمن اساتذہ کے صدر ڈاکٹر جمیل کاظمی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حاجی حنیف طیب کی بحیثیت رکن سینڈیکیٹ مدت ختم ہونے کے بعد سلیکشن بورڈمیں شرکت نا قابل قبول ہے، انھوں نے الزام لگایاکہ بھرتی پر پابندی عایدہونے کے باوجود میرین بائیولوجی میں سلیکشن بورڈاس لیے کرایا جارہاہے کہ رجسٹرار جامعہ کراچی خود امیدوار ہیں۔
اس حوالے سے ترجمان جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ سلیکشن بورڈ مجازاتھارٹی کی منظوری سے کسی بھی ماہر افراد کی خدمات لے سکتا ہے،بورڈ کیلیے اسکرونٹی میرٹ پر کرائی گئی ہے، سلیکشن بورڈ سفارشی ادارہ ہے جبکہ سینڈیکیٹ تقرر کرنے کی اتھارٹی ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔