کسٹمز نے 3 ہزار 100 ضبط گاڑیاں فروخت کر دیں

ارشاد انصاری  منگل 17 اپريل 2018
ایف بی آرکے استفسار پرجواب، معاملے کا جامع آڈٹ کرانے کی تجویز زیرغور ہے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

ایف بی آرکے استفسار پرجواب، معاملے کا جامع آڈٹ کرانے کی تجویز زیرغور ہے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  کسٹمز کی جانب سے کوئٹہ، پشاور اور کراچی سے ضبط کی جانے والی 3 ہزار سے زائد نان کسٹمز پیڈ و اسمگل شدہ گاڑیاں فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کو کسٹمزکی جانب سے بتایا گیا کہ کسٹمز کراچی،کوئٹہ اور پشاور کے حکام نے گزشتہ 4سال کے دوران 3 ہزار 363 نان کسٹمز پیڈ و ٹیمپرڈ گاڑیاں پکڑ کر ضبط کیں جن میں سے 3ہزار 100 نان کسٹمز پیڈ اور ٹیمپرڈ گاڑیاں کسٹمز اتھارٹیز نے اوپن آکشن کے ذریعے فروخت کردیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے کسٹمز حکام سے گزشتہ 4 سال کے دوران ضبط کی جانے والی گاڑیوں اور کی فروخت کے بارے میں تفصیلات طلب کرتے ہوئے پوچھاتھا کہ جن لوگوں سے یہ گاڑیاں پکڑی گئی ہیں ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے، اوپن نیلامی کا کیا طریقہ کار اختیار کیا گیا،خریداروں کے کوائف کیا ہے۔

ایف بی آر نے نیلامی میںہر گاڑی کیلیے بڈز کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں تاکہ معلوم ہوسکے کہ کس گاڑی کیلیے کتنی بولیاں موصول ہوئیں اور سب سے زیادہ بولی والے کو گاڑی کی فراہمی کا اصول اپنایا گیا یا نہیں، ہر گاڑی کی مقرر کردہ بک ویلیو کی بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں اور اس بک ویلیو کے تعین کے طریقہ کار کی بھی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آران گاڑیوں کی فروخت کے معاملے کا جامع آڈٹ کرانے کی تجویز کا جائزہ لے رہا ہے کیونکہ ان گاڑیوں کی نیلامی کے متعلق تحفظات پائے جاتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے ماتحت اداروں سے ٹیمپرڈ اور دوسری کٹیگری کی ضبط کردہ گاڑیوں کی تفصیلات بھی مانگی ہیں کہ آیا وہ گاڑیاں کھڑی ہیں یا افسران کو آپریشنل سرگرمیوں کیلیے فراہم کی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔