- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
چنیوٹ میں سرکاری اسکول پر زمیندار کا قبضہ، ٹیچر کو قتل کی دھمکیاں
چنیوٹ: بااثر زمیندار نے خاتون استاد کو قتل کی دھمکیاں دے کر گورنمنٹ پرائمری اسکول کوٹ پر قبضہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چنیوٹ میں گورنمنٹ اسکول پر زمیندار نے قبضہ کرکے اپنے ملازمین کی رہائش گاہ بنادیا جب کہ اسکول میں زیرِتعلیم 50 سے زائد بچے دربدر ہوگئے ہیں۔ گورنمنٹ پرائمری اسکول کوٹ غنی کی خاتون استاد کا کہنا ہے کہ بااثر زمیندار مجھے قتل کی دھمکیاں دیں اور بچوں سمیت اسکول سے نکال کر تالے لگا دیئے جب کہ زمیندار نے مجھے کسی کو خبر کرنے پر بھی سنگین نتائج دھمکیاں دیں۔
خاتون ٹیچر نے بتایا کہ زمیندار نے اسکول خالی کروا کر اپنے ملازمین کی رہائش گاہ میں تبدیل کردیا ہے جب کہ شدید گرمی سے بچنے کے لئے سائے کی تلاش میں بچے قریبی مسجد میں منتقل ہوگئے ہیں اور بچوں کو مسجد میں ہی تعلیم دینے پر مجبور ہوں۔ خاتون استاد نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار اور وزیرِتعلیم پنجاب سے درخواست کی ہے کہ وہ اس واقعے کو نوٹس لیں اور بچوں کے مستقبل سے کھیلنے والے زمیندار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب سرگودھا کے علاقے کوٹ مومن میں بھی تعلیم دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے اسکول کی عمارت کو مسمار کرکے سڑک بنا دی گئی ہے۔ نواحی علاقے ڈیرہ ساروآنہ میں 20 سال سے قائم پرائمری اسکول کی چند ماہ قبل ہی تزئین و آرائش ہوئی تھی تاہم بائی پاس کی تعمیر کے لئے سرکاری اسکول کے کمرے، باتھ روم اور چار دیواری کو مکمل طور پر مسمار کردیا گیا اور سڑک کی تعمیر کردی گئی۔
دوسری جانب محکمہ ہائی وے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہون نے محکمہ تعلیم کو نقصان کی مد میں 34 لاکھ روپے کی رقم ادا کردی ہے اب اسکول کی نئی عمارت کی ذمہ داری محکمہ تعلیم پر عائد ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔