- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
آنے والے دنوں میں ملک میں بہت بڑا انتشار دیکھ رہا ہوں، نوازشریف
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ووٹ کے تقدس کو تماشابنادیا گیا اور 70سالہ تاریخ میں مسلسل ووٹ کی بے توقیری کی جارہی ہے جب کہ آنے والے دنوں میں ملک میں بہت بڑا انتشار دیکھ رہا ہوں سب کو اس سے بچنا چاہیے۔
اسلام آباد میں ’’ ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نام سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہا تھا کہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے کے ساتھ نکلنے کا مقصد ووٹ کے تقدس کو بحال کرانا ہے، ملک میں 70 سال کے دوران ووٹ کو عزت نہیں دی گئی اور آج تک بے توقیری کی جارہی ہے۔
’’ ووٹ کے تقدس کو تماشا بنادیا گیا ‘‘
نوازشریف نے کہا کہ ووٹ کے تقدس کو تماشا بنادیا گیا،عوام کی رائے کو بار بار کچلا گیا جب کہ جمہوری قوتوں کو غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے نشانہ بنایا گیا اور عوام کی رائے کی طاقت سے آنے والی حکومتوں کو بری طرح کچلا گیا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سول حکومتوں کے 38 سالہ دور میں 20 وزیراعظم آئے جس میں ایک وزیراعظم کی مدت 2 سال سے بھی کم ہے جب کہ آمروں کے 32 سالہ دور میں 4 فوجی جرنیلوں نے قریباً 8 سال حکومت کی اور ہر مارشل لا کے لیے کوئی نہ کوئی نظریہ ضرورت ایجاد کرلیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سول حکومتوں کے ساتھ کیا سلوک ہوا وہ سب کے سامنے ہے، ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے دی گئی، بے نظیر بھٹو کو شہید کردیا گیا اور مجھے ہائی جیکر بنا کر اڈیالہ جیل میں ڈال دیا گیا لیکن اب سیاسی افراتفری کا خاتمہ کرنا ہے۔
’’ آپ کس طرح عوام کے حق کو مجروح کر سکتے ہیں ‘‘
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ زباں بندی، ٹی وی بندی اور اخبار بندی بند ہونی چاہیے، ایسے فیصلے اب صرف پاکستان میں آتے ہیں، میں آئین، قانون اور ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتا رہا، میں 22 کروڑ عوام کے حق کی بات کرتا رہا، آپ کس طرح عوام کے حق کو مجروح کر سکتے ہیں؟
سابق وزیر اعظم نے کہا یہ ملک سب کا ہے اور سب کے یکساں حقوق ہیں، احتجاج سب کا حق ہے کسی کی زبان بند نہیں کر سکتے، یہ ملک پہلے ہی انتشار کا شکار ہے، صورتحال کا کوئی حل نکالنا چاہیے، احتجاج کرنا بنیادی حق ہے، مہذب معاشرے میں اسے روکنا بالکل جائز نہیں۔
’’ گارنٹی دیتا ہوں کہ جیت ہماری اور عوام کی ہو گی ‘‘
نواز شریف نے کہا کہ ملک میں بہت بڑا انتشار دیکھ رہا ہوں عوام اپنے لیڈر کو نہیں سن سکتے، ان لوگوں نے کیا تبدیلی لانی ہے جن کی سوچ ہی غلامانہ ہے، رائے ونڈ روڈ کو چوڑا کرنے پر تو ریفرنس دائر کیا، اب انہیں موٹروے بنانے پر بھی ریفرنس دائر کرنا چاہیے، سب کو ایک گارنٹی دیتا ہوں کہ جیت ہماری اور عوام کی ہو گی۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ چاہتا ہوں کہ پاکستان کے لیے سب مل کر آگے چلیں، ہم سب کو درگزر کر کے آگے چلنے کی ضرورت ہے، ملک کے وسیع تر مفاد کے لیے ہم نے درگزر کیا اب دوسری طرف سے بھی یہی ہونا چاہیے، ہم نے دھرنے درگزر کیے، سمجھوتہ نہیں کیا لیکن ملک کی بہتری کے لیے درگزر کیا، آنے والے دنوں میں ملک میں بہت بڑا انتشار دیکھ رہا ہوں سب کو اس سے بچنا چاہیے۔ یہاں اظہار رائے کی آزادی تو ہے لیکن اظہار کے بعد آزادی کی گارنٹی نہیں دے سکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔