- منجمد جھیل کو اسکیٹنگ کے ذریعے روزانہ پار کرنے والی 76 سالہ خاتون
- لاپتا بھارتی نوجوان امرجیت سنگھ کا پتا چل گیا
- اپنی زندگی کے نئے آغاز کے اعلان پر بہت پرجوش ہوں، شعیب ملک
- پاناما لیکس میں شامل سابق ڈی جی پورٹ قاسم اتھارٹی کے خلاف تحقیقات شروع
- مرید کے میں مٹی کا تنازع، فائرنگ سے 3 بھائیوں سمیت 5 ہلاک
- یوٹیوب نے آمدنی میں اضافے کے لیے شدت پسند مواد پھیلایا، رپورٹ
- دماغ کی اسکیننگ سے نفسیاتی امراض کا پتا چلانا ممکن
- سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کا الزام؛ پی ٹی آئی ارکان نے شوکاز نوٹس پھاڑ دیئے
- آن لائن ٹیکسی سروس ‘ کریم‘ کے ملازمین اور صارفین کا ڈیٹا چوری
- ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کے گھر ننھے مہمان کی آمد متوقع
- بھارتی نومسلم خاتون کے ویزا میں 6 ماہ کی توسیع
- طیبہ تشدد کیس؛ سابق جج راجا خرم اور اہلیہ ماہین کی سزا معطل
- بھارتی نائب صدر نے چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی قرارداد مسترد کردی
- چینی پروانہ سرگودھا کی ’’شمع‘‘ بیاہ کر لے گیا
- چیف جسٹس کو ٹکراؤ کی باتیں نہیں کرنی چاہئیں، خورشید شاہ
- علی ظفر یا میشا شفیع نہیں، جنسی ہراسانی اصل مسئلہ ہے
- پیرس اور برسلز حملے کے ملزم صالح عبد السلام کو 20 سال قید
- ایم کیوایم لندن کے ٹارگٹ کلر رئیس مما کے سنسنی خیز انکشافات
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ جنوبی افریقا کا شیڈول جاری
- اسلام آباد میں ایک سب انسپکٹر ایسا ہے جو آئی جی کا تبادلہ کراتا ہے، ہائیکورٹ
آنے والے دنوں میں ملک میں بہت بڑا انتشار دیکھ رہا ہوں، نوازشریف

ووٹ کے تقدس کو تماشا بنادیا گیا ، قائد مسلم لیگ (ن) - فوٹو: فائل
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ووٹ کے تقدس کو تماشابنادیا گیا اور 70سالہ تاریخ میں مسلسل ووٹ کی بے توقیری کی جارہی ہے جب کہ آنے والے دنوں میں ملک میں بہت بڑا انتشار دیکھ رہا ہوں سب کو اس سے بچنا چاہیے۔
اسلام آباد میں ’’ ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نام سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہا تھا کہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے کے ساتھ نکلنے کا مقصد ووٹ کے تقدس کو بحال کرانا ہے، ملک میں 70 سال کے دوران ووٹ کو عزت نہیں دی گئی اور آج تک بے توقیری کی جارہی ہے۔
’’ ووٹ کے تقدس کو تماشا بنادیا گیا ‘‘
نوازشریف نے کہا کہ ووٹ کے تقدس کو تماشا بنادیا گیا،عوام کی رائے کو بار بار کچلا گیا جب کہ جمہوری قوتوں کو غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے نشانہ بنایا گیا اور عوام کی رائے کی طاقت سے آنے والی حکومتوں کو بری طرح کچلا گیا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سول حکومتوں کے 38 سالہ دور میں 20 وزیراعظم آئے جس میں ایک وزیراعظم کی مدت 2 سال سے بھی کم ہے جب کہ آمروں کے 32 سالہ دور میں 4 فوجی جرنیلوں نے قریباً 8 سال حکومت کی اور ہر مارشل لا کے لیے کوئی نہ کوئی نظریہ ضرورت ایجاد کرلیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سول حکومتوں کے ساتھ کیا سلوک ہوا وہ سب کے سامنے ہے، ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے دی گئی، بے نظیر بھٹو کو شہید کردیا گیا اور مجھے ہائی جیکر بنا کر اڈیالہ جیل میں ڈال دیا گیا لیکن اب سیاسی افراتفری کا خاتمہ کرنا ہے۔
’’ آپ کس طرح عوام کے حق کو مجروح کر سکتے ہیں ‘‘
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ زباں بندی، ٹی وی بندی اور اخبار بندی بند ہونی چاہیے، ایسے فیصلے اب صرف پاکستان میں آتے ہیں، میں آئین، قانون اور ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتا رہا، میں 22 کروڑ عوام کے حق کی بات کرتا رہا، آپ کس طرح عوام کے حق کو مجروح کر سکتے ہیں؟
سابق وزیر اعظم نے کہا یہ ملک سب کا ہے اور سب کے یکساں حقوق ہیں، احتجاج سب کا حق ہے کسی کی زبان بند نہیں کر سکتے، یہ ملک پہلے ہی انتشار کا شکار ہے، صورتحال کا کوئی حل نکالنا چاہیے، احتجاج کرنا بنیادی حق ہے، مہذب معاشرے میں اسے روکنا بالکل جائز نہیں۔
’’ گارنٹی دیتا ہوں کہ جیت ہماری اور عوام کی ہو گی ‘‘
نواز شریف نے کہا کہ ملک میں بہت بڑا انتشار دیکھ رہا ہوں عوام اپنے لیڈر کو نہیں سن سکتے، ان لوگوں نے کیا تبدیلی لانی ہے جن کی سوچ ہی غلامانہ ہے، رائے ونڈ روڈ کو چوڑا کرنے پر تو ریفرنس دائر کیا، اب انہیں موٹروے بنانے پر بھی ریفرنس دائر کرنا چاہیے، سب کو ایک گارنٹی دیتا ہوں کہ جیت ہماری اور عوام کی ہو گی۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ چاہتا ہوں کہ پاکستان کے لیے سب مل کر آگے چلیں، ہم سب کو درگزر کر کے آگے چلنے کی ضرورت ہے، ملک کے وسیع تر مفاد کے لیے ہم نے درگزر کیا اب دوسری طرف سے بھی یہی ہونا چاہیے، ہم نے دھرنے درگزر کیے، سمجھوتہ نہیں کیا لیکن ملک کی بہتری کے لیے درگزر کیا، آنے والے دنوں میں ملک میں بہت بڑا انتشار دیکھ رہا ہوں سب کو اس سے بچنا چاہیے۔ یہاں اظہار رائے کی آزادی تو ہے لیکن اظہار کے بعد آزادی کی گارنٹی نہیں دے سکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔