- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
ایم کیو ایم کیخلاف ریاستی سازشی ہتھکنڈے بندکیے جائیں، الطاف حسین
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ سانحہ 31اکتوبر 1986 ،سانحہ سہراب گوٹھ سے لے کر آج تک بلواسطہ یا بلاواسطہ سازشیں کر کے ایم کیوایم کو ختم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سازشی عناصر خود ختم ہوجائیں گے لیکن ایم کیو ایم کو ختم نہیں کیا جاسکے گا۔یہ بات انھوں نے گزشتہ شب ایم کیو ایم الیکشن سیل کے ذمہ دارارن وکارکنان سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم کامشن غریب متوسط طبقے ، باصلاحیت ، باکرداراور ہونہارافراد کو ایوانوں میں پہنچانا ہے۔انھوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں۔ کبھی حلقہ بندی کے نام پر ، کبھی ناجائز اسلحہ کی بازیابی کے نام پر تو کبھی دہشتگردوں کی گرفتاری کے نام پر ریاستی دہشتگردی کی گئی تاکہ ایم کیو ایم کو ختم کیا جاسکے، لیکن ایسا خواب دیکھنے والے خود ختم ہوجائیں گے مگر ایم کیو ایم کو ختم نہیں کیا جاسکے گا۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کے خلاف ریاستی سازشی ہتھکنڈے بند کیے جائیں کیونکہ یہ ملکی مفاد میں نہیں ہے ایسا عمل ملک کو خدانخواستہ تباہی کے دوراہے پر لے جائے گا۔ دریں اثناء رابطہ کمیٹی نے کراچی کے مختلف علاقوں میں رینجر ز اور پولیس کے محاصروں ،گھر گھر چھاپوں کے دوران درجنوں بیگناہ افرادکی گرفتاریوں کی شدید الفا ظ میںمذمت کی ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گذشتہ چند دنوں کے دوران کراچی میں غیر اعلانیہ ریاستی آپر یشن شروع کر دیا گیاہے جس کے دوران ایم کیوایم کے زیر اثر علاقوں کے محاصرے کرکے گھر گھر چھاپے مارے جارہے ہیں اور بیگناہ افراد کو گرفتار کیا جارہا ہے ۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گذشتہ دنوں ملیر سعود آباد میں سیکیورٹی اہلکاروں نے معروف شاعرہ گلنار آفرین کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے 2 جواں سال بھتیجوں کو گرفتار کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ۔ خواتین کو مغلظات وسنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور گھر میں موجود قیمتی سامان توڑ پھوڑ دیا ۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اب تک کورنگی، ملیر، سرجانی ٹائون، پی آئی بی کالونی، رنچھوڑ لائن، لیاقت آباد، لانڈھی سمیت مختلف علا قوں کے محاصرے کر کے بے گناہ شہر یوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنھیں سرکاری عقوبت خانوں میں تشدد کانشانہ بنایا جارہا ہے جس کی وجہ سے ان کی جانوں کو شدید خطر ہ لاحق ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ آخر محاصرے اور چھاپہ مارکارروائیاں صرف مہاجر بستیوں پر ہی کیوں؟ آخر مہاجر مائو ں، بہنو ںاور بیٹیوں کی بے حرمتی ور مہاجروں کے گھروں میں قیمتی سامان کی لوٹ ما ر اور توڑ پھوڑ کیوں؟ رابطہ کمیٹی نے اربا ب اختیا ر سے سوال کیا کہ کیا مہاجر انسان نہیں ہیں ؟ کیا وہ محب وطن پاکستانی نہیں ہیں؟ آخر انھیں کس جرم کی پاداش میں سز ا د ی جارہی ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ مہاجر بستوں کے محاصرے اور بے گناہ شہر یوں پر ظلم و تشدد اور گرفتاری سے ثابت ہوتا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی کارروائیوں کا مقصد نہ صرف معصوم عوام کو ہراساں کرنا ہے بلکہ انھیں انتخابات سے بھی دور رکھنے کی کوشش ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے صدر مملکت زرداری ،نگراں وزیر اعظم ، نگراں وفاقی وزیر داخلہ ، نگراں وزیر اعلیٰ سندھ اورگورنر سندھ سے مطالبہ کیا کہ شاعرہ گلنار آفرین کے بھتیجوں سمیت بے گناہ افراد کی گرفتار ی اور انھیں بہیمانہ تشدد کا نشانے بنانے کا سختی سے نوٹس لیاجائے اور شہر بھر میں محاصروں اور چھاپوں کی کارروائیوں کے دوران گرفتار شدہ گان کو فوری رہا کیا جائے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔