الیکشن سے امید نہیں،اللہ پر بھروسہ ہے، سندھ کے شہریوں کی رائے

مانیٹرنگ ڈیسک  ہفتہ 13 اپريل 2013
سیاستدانوں کو غریبوں سے بدبو آتی ہے، ڈاکو اور پولیس انکے ہیں،لائیو ود طلعت میںگفتگو  فوٹو : فائل

سیاستدانوں کو غریبوں سے بدبو آتی ہے، ڈاکو اور پولیس انکے ہیں،لائیو ود طلعت میںگفتگو فوٹو : فائل

لاہور: اندرون سندھ کے علاقوں کے لوگوں کو الیکشن سے کوئی امید نہیں ہے وہ آج بھی غربت اور بے روزگاری کا مقابلہ کررہے ہیں۔

تعلیم صحت کی سہولتوں اور روزگار سے محروم عوام کسی کو بھی اپنا نجات دہندہ ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ ایکسپریس نیو ز کے پروگرام ’’لائیو ود طلعت‘‘ میں میزبان طلعت حسین نے اندرون سندھ کے علاقے میرپورخاص کے گائوں مختارگروار کا دورہ کیا جہاں کے عوام نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پچھلی مرتبہ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا تھا کیونکہ بینظیر بھٹو غریبوں کو امیر کرتی تھی جب سے وہ مری ہے ہماری طرف کسی نے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ایک عورت نے کہا کہ ہمارے بچے آج بھی اسکول نہیں جاتے۔

زمیندار جو کہتا ہے ہم اسکے کہنے کے مطابق اسی کو ووٹ ڈالتے ہیں الیکشن کے روز گاڑی آ کر ہمیں لے جاتی ہے اور پھر ووٹ ڈال کر مزدوری شروع کر دیتے ہیں، ہمیں نہیں پتہ کون جیتتا ہے کون ہارتا ہے، ہم زمیندار کی زمین پر رہتے ہیں، ہم اپنی مرضی سے ووٹ ڈالیں گے تو وہ کہے گا کہ یہاں سے بوریا بسترگول کرو۔ ایک نوجوان نے کہا کہ گائوں کے اکثر لوگ زمیندار کے مقروض ہیں وہ جیسے کہے گا ہم کو کرنا پڑیگا، ہمیں کسی پر امید نہیں ہے ہم اللہ کے بھروسے پر بیٹھے ہیں وہ ہی ہمارے حالات ٹھیک کریگا۔

 

ٹنڈو محمد خان کے حلقے این اے 222 کے گائوں بجر خان کے عوام کا کہنا تھا کہ یہ حلقہ نوید قمر کا ہے لیکن الیکشن کے بعد سے آج تک وہ یہاں نہیں آیا اور نہ ہی اسکو مسائل جاننے کی کوئی لگن ہے، علاقے میں سڑکیں نہیں ہیں رات کو ڈاکو عوام کو لوٹتے ہیں پولیس بھی سیاستدانوں کی ہے ڈاکو بھی سیاستدانوں کے ہیں۔ تعلیم کا نظام تباہ ہے اسکول ہیں مگر اساتذہ نہیں ہیں۔ بارش ہو جائے تو کئی روز تک پانی نہیں نکلتا، ہمیں امید نہیں کہ الیکشن سے کوئی تبدیلی آئیگی۔ بدین میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کے حلقے کے باسیوں نے کہا کہ ہم نے جب بھی ووٹ دیا پیپلزپارٹی کو دیا لیکن اسکے بعد کوئی ہمارے پاس نہیں آیا، سیاستدانوں کو غریبوں سے بدبو آتی ہے اسی لیے وہ دوبارہ اپنے علاقوں میں آنا پسند نہیں کرتے۔ ایک نوجوان نے کہاکہ قائم علیشاہ سے ہاتھ جوڑ کر منت کرتا ہوں کہ وہ اپنے گھر بیٹھ جائیں کیونکہ مفاہمت کی پالیسی نے سندھ کا بیڑہ غرق کر دیا ہے اور اگر وہ پھر حکومت میں آئے تو انھوں نے ایکبار پھر ایم کیوایم کے ساتھ مفاہمتی گٹھ جوڑ کر لینا ہے جس سے عوام کا نقصان ہی ہونا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔