- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
نیلسن ، نیسکول کو ایون فیلڈ پراپرٹیز 1993 تا 95 منتقل ہوئیں ، نیب کو دستاویزات موصول
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے لندن سے ایون فیلڈ پراپرٹیزکا اہم ریکارڈ حاصل کر لیا۔
نیب ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کرنے والے نیب کے متعلقہ ونگ کو انتہائی اہم دستاویزات حاصل ہوئی ہیں۔ جن میں برطانوی لینڈ رجسٹری ریکارڈ میں جائیدادکی ملکیت اور خریدو فروخت کی مکمل تفصیل موجود ہے۔ نیب کو حاصل دستاویزات کے مطابق ایون فیلڈ پراپرٹیز کی ملکیت بے نامی کمپنیوں نیلسن اینڈ نیسکول کے نام 1993 سے 1995 کے درمیان منتقل ہوئی۔ دستاویزات شریف خاندان کے اس دعوے کی نفی کرتی ہیںکہ ایون فیلڈ پراپرٹیز کی منتقلی 2006۔2005 میں ہوئی۔ نیب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ 1993 سے 1995 کے دوران نواز شریف کے بچوں کے کوئی ذرائع آمدن نہیں تھے اور ان جائیدادوں کے اصل مالک نواز شریف ہی ہیں۔
نیب کو حاصل ہونے والے موزیک فونسیکا کے ریکارڈ کے مطابق مریم نواز ان جائیدادوںکی بینیفشل مالک بھی ہیں۔واضح رہے کہ شریف خاندان ان حقائق کو مسترد کر چکا ہے اور احتساب عدالت میں ان کے وکیل نے جرح کے دوران موقف اپنایا کہ نیب کی دستاویزات قانون کے مطابق درست نہیں اور ذریعہ دستاویزات کی ثبوت کے طور پرکوئی حیثیت نہیں۔ادھر اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر کے وکیل امجد پرویز نے5 ویں روز سربراہ جے آئی ٹی واجد ضیا کے بیان پر جرح مکمل کر لی۔عدالت نے اضافی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست پر فریقین سے دلائل طلب کرلیے ہیں اور سماعت 20اپریل تک ملتوی کردی ۔
عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں بیان قلمبندکرانے کیلئے استغاثہ کے گواہ واجد ضیاکو 23 اپریل کو طلب کرلیا ۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔استغاثہ کے گواہ واجد ضیا نے برٹش ورجن آئی لینڈ حکام کو لکھے گئے تین ایم ایل اے عدالت میں پیش کر دیے۔ جرح کے دوران سوالات کے جواب میں واجد ضیا نے کہا نیلسن ، نیسکول کی تصدیق شدہ دستاویزات ، بینی فشری کا ایڈریس ، رجسٹرڈ ڈائریکٹر ، نامزد ڈائریکٹر اور شیئر ہولڈرکی تفصیلات مانگیں لیکن جواب آج تک موصول نہیں ہوا۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا میں یہ کہتا ہوں کہ بی وی آئی نے آپ کا ایم ایل اے مستردکر دیاتو واجد ضیانے کہایہ کہنا درست نہیں۔احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی، پرویز رشید، میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز،پرویز رشید، مشاہد حسین سید، امیر مقام، دانیال عزیز اور محمود خان اچکزئی موجود تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔