50 میٹرک ٹن چھالیہ اسمگل کرنے کی ایک اورکوشش ناکام

احتشام مفتی  بدھ 18 اپريل 2018
اطلاع پرکنٹینرز کی چھان بین کیلیے ٹیم تشکیل دی، مقدمہ درج کر لیا،کلکٹرچوہدری جاوید
 فوٹو: سوشل میڈیا

اطلاع پرکنٹینرز کی چھان بین کیلیے ٹیم تشکیل دی، مقدمہ درج کر لیا،کلکٹرچوہدری جاوید فوٹو: سوشل میڈیا

 کراچی:  پاکستان کسٹمز پورٹ قاسم کے کلکٹریٹ انٹیلی جنس یونٹ نے پلاسٹک پی ایم سی کی آڑ میں 50 میٹرک ٹن چھالیہ اسمگل کرنے کی ایک اور کوشش ناکام بنادی۔

کلکٹرکسٹمزپورٹ قاسم چوہدری محمد جاوید نے ایکسپریس کو بتایا کہ درآمدکنندہ کمپنی میسرز مناکو انٹرنیشنل کے نام پر 2کنٹینرز عمان سے منگوائے گئے۔ جس میں محکمہ کسٹمزسے کلیئرنس کے لیے داخل کردہ گڈزڈیکلریشن میں پلاسٹک پی ایم سی ظاہر کیا گیا تھا،انھوں نے بتایا کہ کلکٹریٹ کے انٹیلی جینس یونٹ کو پہلے ہی مذکورہ کنسائمنٹس کی خفیہ ذرائع سے یہ اطلاع موصول ہوگئی تھی کہ مذکورہ کنسائمنٹس مشکوک ہیں جن کی جانچ پڑتال ضروری ہے،کلکٹرکسٹمز نے ایڈیشنل کلکٹریاسین مرتضیٰ اور ڈپٹی کلکٹرسلمان افضل کی سربراہی میں پرنسپل اپریزرسیدشاہدحسین رضوی، اپریزرزنورالٰہی خان اور انور زیب پرمشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جنھوں نے موصولہ اطلاع کی بنیاد پران دومشکوک کنٹینرزکی نقل وحمل کی نگرانی کی اورپورٹ قاسم پرجہازکے لنگرانداز ہوتے ہی دیگردرآمدی کھیپوں کے ساتھ اس مشکوک کھیپ کی خصوصی چھان بین کی گئی توکسٹمزایگزامنیشن کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ درآمدکنندہ کمپنی نے مس ڈیکلریشن کرتے ہوئے ملک میں چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش کی ہے اور 15 کروڑ روپے مالیت کی50 میٹرک چھالیہ کنسائمنٹ سے برآمد کیا گیا جوعمان سے بک کرایاگیا تھا۔

کسٹمزحکام کی چھان بین اورجانچ پڑتال کے دوران معلوم ہوا کہ میسرزمناکوانٹرنیشنل کے نام پر پریم نگرڈرائی پورٹ لاہور سے کلیئرنس حاصل کرنے کے لیے دوکنٹینرزپرمشتمل اس مشکوک کنسائنمنٹ کو درآمدکیا گیا ہے حالانکہ گڈز ڈیکلریشن میں درآمدکنندہ نے 50 میٹرک ٹن پلاسٹک پی ایم سی ظاہر کیاتھا،کسٹمز حکام نے مقدمہ درج کرتے ہوئے کنسائنمٹ مزید تحقیقات کے لیے ضبط کرلیاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔