پاکستان امریکا یا کسی اورملک کا نہیں، صرف اپنا قومی مفاد دیکھتا ہے، دفترخارجہ

ویب ڈیسک  جمعرات 19 اپريل 2018
کسی ملک کےساتھ غلط فہمیوں کی وجہ اس کے مفادات کو نہ ماننا ہے، ترجمان دفترخارجہ :  فوٹو : فائل

کسی ملک کےساتھ غلط فہمیوں کی وجہ اس کے مفادات کو نہ ماننا ہے، ترجمان دفترخارجہ : فوٹو : فائل

 اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملک کے ساتھ غلط فہمیوں کی وجہ اس کے مفادات کو نہ ماننا ہے، پاکستان امریکا سمیت کسی بھی ملک کا نہیں صرف اپنے قومی مفاد کو دیکھتا ہے۔

اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیرمیں 4 کشمیری نوجوانوں کوشہید کیا، 8 سالہ آصفہ کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں بربریت کی تمام حدیں پارکرچکی ہے، بھارتی دہشتگردی کےخلاف دنیا بھرمیں لوگ سراپااحتجاج ہیں، بھارتی دہشتگردی ناصرف مقبوضہ کشمیر بلکہ پاکستان اور میں بھی جاری ہے اور دوسری جانب بھارتی وزیراعظم اپنی سیاست چمکانے کے لئے پاکستان کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے دہشتگرد اور ان کا سرغنہ کون ہے، بھارت پاکستان میں دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہا ہے، پاکستان کی حراست میں کمانڈر کلبھوشن جادیو ثبوت ہے کہ کون دہشتگردی کررہا ہے،  پاکستان نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کے بے بنیاد بیانات کو پہلے ہی مستردکرچکا ہے، بھارت اپنی اندرونی سیاست کے لئے پاکستان کے خلاف بیانات سے باز رہے، بار بار جھوٹ کو دہرانے سے جھوٹ سچ نہیں بن جاتا۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کوئی کنفیوژن نہیں ، ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد ہمارے اپنے ملکی مفادات ہیں، پاکستان امریکا سمیت کسی بھی ملک کے نہیں بلکہ اپنے قومی مفاد کو دیکھتا ہے،  کسی ملک کےساتھ غلط فہمیوں کی وجہ اس کے مفادات کو نہ ماننا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے پاکستانی سفارتکاروں سے متعلق اقدامات پرآگاہ کیا ہے کہ امریکا میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں کی نقل وحرکت یکم مئی سے محدود کی جائے گی، اس معاملے پر دونوں ممالک رابطے میں ہیں۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کرم ایجنسی میں افغانستان سے ہماری افواج پربلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس سے 5 جوان شہید ہوئے جب کہ ایک سپاہی کو اغوا کر لیا گیا، پاکستان نے اس مرحلے پر انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔