سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھا کر 19 کرنے کا بل منظور

نمائندگان ایکسپریس  جمعـء 20 اپريل 2018
احتساب بل پر بحث موخر،کابینہ کمیٹی میں تعلیمی اداروں میں منشیات روک تھام، خصوصی افراد بل منظور، سی ڈی اے بل میںترمیم کی سفارش۔ فوٹو: فائل

احتساب بل پر بحث موخر،کابینہ کمیٹی میں تعلیمی اداروں میں منشیات روک تھام، خصوصی افراد بل منظور، سی ڈی اے بل میںترمیم کی سفارش۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: قومی اسمبلی  قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے عدالت عظمیٰ کے ججوں کی تعداد میں اضافے کابل منظور کرلیا۔

گزشتہ روز اجلاس چوہدری اشرف کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت قانون، جماعت اسلامی، تحریک انصاف اورجے یو آئی ف کی مخالفت کے باوجود رکن قومی اسمبلی ثریا اصغر کی طرف سے لایا گیا ترمیمی بل 2017 کثرت رائے سے منظور کر لیاگیا۔ بل میں عدالت عظمیٰ کے ججز کی تعداد17 سے بڑھا کر24 کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

سیکریٹری وزارت قانون کرامت حسین نیازی نے ججز کی تعدادمیں اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ججز کی تعداد میں اضافے سے اخراجات میں بھی اضافہ ہوگا۔ سپریم کورٹ کے ایک جج پر ماہانہ تقریباً 20 لاکھ روپے تک کے اخراجات ہوتے ہیں۔ ن لیگ کے رکن عمران شاہ نے کہا جو حالات ہیں انکے مطابق تو ججوں کی تعداد کم کی جائے۔

ادھر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ نے سی ڈی اے بل میں ترمیم کی سفارش کر دی جبکہ تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام، معذور اور خصوصی افراد کیلیے لائے گئے بل منظور کرلیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔