- 3 کروڑ نوری سال دور موجود اسپائیڈر کہکشاں کی نئی تصویر جاری
- جن خواتین کو حیض آنا بند ہوجائے ان کے لیے کیا چیزیں نقصان دہ ہیں؟
- امتحان میں نقل کرانے کیلئے طلبا کے احباب کا انوکھا طریقہ
- اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی
- سانحہ 9 مئی؛علی امین گنڈاپور سمیت تحریک انصاف کے 29 رہنماؤں کے وارنٹ جاری
- اقتصادی محاذ پرمثبت پیش رفت سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 65000 کی نفسیاتی حد بحال
- متحدہ عرب امارات کی 87 ممالک کیلیے ویزا فری سہولت؛ اسرائیل بھی شامل
- ملیر جیل میں ایڈز کے قیدی نے پہلی منزل سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی
- امریکی سفیر کی پاکستان آئی ایم ایف معاہدے کے لیے حمایت کی یقین دہانی
- طارق روڈ پر وین میں 8 لاکھ کی ڈکیتی، مزاحمت پر دو زخمی، کورنگی میں شہریوں نے ڈاکو مارڈالا
- سعودی عرب؛ پاکستانی کی لاٹری میں کروڑوں روپے مالیت کی کار نکل آئی
- کوئٹہ: حوالہ و ہنڈی میں ملوث دو ملزمان گرفتار، 7 ہزار ڈالرز اور 22 لاکھ روپے برآمد
- شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پہلی خاتون صدر منتخب
- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
دماغ کی اسکیننگ سے نفسیاتی امراض کا پتا چلانا ممکن
واشنگٹن: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ دماغ کے اسکین کے ذریعے ذہنی امراض جیسے مگرین، ڈپریشن اور بائی پولر ڈس آرڈر کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔
سائنسی جریدے نیورون میں شائع ہونے والے مقالے کے مطابق دماغ کے اسکین Functional Connectivity MRI ذریعے ذہنی امراض کی تشخیص کی جا سکتی ہے، ان امراض کو لیبارٹری میں جانچنا اس سے قبل ناممکن تھا۔ محققین کا دعویٰ ہے کہ FC MRI کے ذریعے ڈپریشن، بائی پولر ڈس آرڈر اور مگرین کی تشخیص ممکن ہوجائے گی۔
اس ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک صحت مند شخص اور دماغی مرض میں مبتلا شخص کے برین اسکین کا تقابلی مطالعہ کیا جا سکے گا اور دماغ کے شعور و لاشعور حصے میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھا جا سکے گا جس سے نفسیاتی امراض کی تشخیص ممکن ہو پائے گی۔ قبل ازیں نفسیاتی الجھنوں کو مریض کے رویوں اور معاملات سے جانچا جاتا تھا۔
واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر اسٹیون پیٹر سن کا کہنا ہے کہ FC MRI ذہنی امراض کی تشخیص میں ایک نیا باب ثابت ہوگا جس کا طریقہ کار ذہن میں پیدا ہونے خیالات کو جانچنے کے لیے استعمال نہیں ہوگا بلکہ اس کا اصل مقصد ذہن کے منظم اور بالترتیب ہونے کے طریقے کو پرکھنا ہے یہ ایک مکمل سائنس ہے۔
برین کے نیٹ ورک کو جاننے کے لیے سائنس دانوں نے انسانی ذہن کو 333 حصوں میں بانٹا اور ایک ایک حصے کی الگ الگ اسکیننگ کی گئی۔ نو مریضوں کی دن بھر کی معمولات جیسے ٹی وی دیکھنا، ناشتہ کرنے کے خیال اور ہاتھوں کو حرکت دینے کے دوران کی 10 گھنٹے کی FC MRI کا مطالعہ کیا اور صحت مند ذہن اور بیمار شخص کے دماغ میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو ریکارڈ کیا۔
سائنس دانوں کا خیال ہے کہ دماغی اسکین کے ذریعے اینزائیٹی، ڈپریشن آرڈر اور بائی پولر ڈس آرڈر کے مرض کی تشخیص اور علاج میں کامیابی کے تناظر کو جانچنے کے لیے طب کی دنیا میں کوئی ٹیسٹ دستیاب نہیں تھا۔ اس ضمن میں ماہر نفسیات اور دماغی امراض کے ماہرین کے لیے FC MRI کافی مدد گار ثابت ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔