معاشرتی مسائل اجاگر کرنے کیلیے فلم سے بہتر کوئی ذریعہ نہیں، رز کمالی

قیصر افتخار  ہفتہ 21 اپريل 2018
نوجوان فلم میکرزماضی کی غلطیوںکو دہرانے کی بجائے جدید ٹیکنالوجی سے شائقین کو تفریح اوررہنمائی فراہم کرنیوالی فلمیں بنائیں۔ فوٹو : فائل

نوجوان فلم میکرزماضی کی غلطیوںکو دہرانے کی بجائے جدید ٹیکنالوجی سے شائقین کو تفریح اوررہنمائی فراہم کرنیوالی فلمیں بنائیں۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  اداکارہ و ماڈل رزکمالی نے کہا ہے کہ معاشرتی مسائل کواجاگرکرنے کا میرے نزدیک اس سے بہترکوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے۔

’’ ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے رزکمالی نے کہا کہ دیکھا جائے تو گزشتہ دہائی تک پاکستان فلم انڈسٹری کے بحران میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا اور ہمارے ملک میں موجود سینکڑوں سینما گھر کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے پٹرول پمپ، پلازے اور دیگر کاروباری مراکز میں تبدیل ہوتے چلے گئے۔

اداکارہ نے کہا کہ فلمسازوں، ہدایتکاروں، ڈسٹری بیوٹرز، سینما مالکان اور اسٹوڈیواونرز نے اس حوالے سے کبھی کوشش نہیں کی کہ فلم بینوں کی واپسی اوربحران کے خاتمے کیلیے اچھے موضوعات کا انتخاب کیاجائے اورپڑھے لکھے نوجوانوں کوانڈسٹری میں متعارف کروایا جائے۔ اگر ایسا کیا جاتا توآج صورتحال مختلف ہوتی اورنیا ٹیلنٹ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پرپاکستان فلم انڈسٹری کوبین الاقوامی سطح پرمتعارف کرواچکا ہوتا۔

رزکمالی نے کہا کہ دنیا بھرمیں فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں سے لوگوں میں شعوراجاگرکرنے کا کام لیا جاتا ہے۔ بہت سے اہم موضوعات پرفلمیں، ٹی وی سیریل اوراسٹیج ڈرامے بنائے جاتے ہیں اوراس کے ذریعے لوگوں کو اہم معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ معاشرتی مسائل کواجاگرکرنے کا میرے نزدیک اس سے بہترکوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے۔

اداکارہ کاکہنا تھا کہ دنیاکی تمام بڑی فلم انڈسٹریوں میں ایسی نت نئی کہانیوں پرفلمیں بنائی جا رہی ہیں جن کو دیکھ کرعقل دنگ رہ جاتی ہے۔ ان فلموں میں ہماری زندگی سے وابستہ ان تمام شعبوں کو خوبصورتی سے پیش کرنے کے ساتھ ایسی دلچسپ اندازسے معلومات دی جاتی ہے کہ لوگوں کواس سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے اوران کے مسائل میں بہت کمی آجاتی ہے ۔

رزکمالی نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہمارے نوجوان فلم میکرماضی کی غلطیوں کو دہرانے کی بجائے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ایسی فلمیں پروڈیوس کریں، جو شائقین کو تفریح کے ساتھ ایجوکیٹ بھی کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔