ایم کیوایم لندن کے ٹارگٹ کلر رئیس مما کے سنسنی خیز انکشافات

ویب ڈیسک  پير 23 اپريل 2018
 ملزم اغوا برائے تاوان، لینڈ گریبنگ، چائنہ کٹنگ، بھتہ خوری اور دہشت گردی سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہے، رپورٹ : فوٹو : ایکسپریس

ملزم اغوا برائے تاوان، لینڈ گریبنگ، چائنہ کٹنگ، بھتہ خوری اور دہشت گردی سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہے، رپورٹ : فوٹو : ایکسپریس

کراچی: ایم کیو ایم لندن کے مبینہ ٹارگٹ کلر اور سابق سیکٹر انچارج کورنگی رئیس مما نے تفتیش کے دوران تمام راز اگل دیئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انٹرپول کی مدد سے گرفتار کئے گئے ایم کیو ایم لندن کے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلر رئیس مما نے دورانِ تفتیش بہت سے اہم اور سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ ملزم کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹارگٹ کلر رئیس مما نے ساتھیوں کی مدد سے 59 افراد کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے جب کہ ملزم اغوا برائے تاوان، لینڈ گریبنگ، چائنہ کٹنگ، بھتہ خوری اور دہشت گردی سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  ایم کیوایم کا بدنام زمانہ ٹارگٹ کلررئیس مما گرفتار

رپورٹ کے مطابق ملزم نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا کہ تمام احکامات لندن قیادت کی جانب سے دیے جاتے تھے، 1997 میں سٹی گورنمنٹ میں گریڈ 16 کی نوکری دلوائی گئی، 2008 میں کورنگی کا سیکٹر انچارج بنایا گیا۔ 2010 میں حماد صدیقی نے تمام سیکٹر انچارجز کو خورشید میموریل ہال طلب کیا، حماد صدقی اور متحدہ قیادت نے تمام سیکٹر انچارجز کو مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ کے لیے ٹیمیں بنانے کا حکم دیا،  کورنگی سیکٹر کے ماتحت یونٹوں پر مشتمل 9 ٹارگٹ کلنگ کی ٹیم تشکیل دی گئیں۔ اور مجھے کورنگی سیکٹر کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا انچارج بنایا گیا، ٹیم میں 10 ٹارگٹ کلرز تھے جن میں جنید بلڈاگ، خرم رضا عرف بابو بلتی ، عقیل ، کاشف ، ذاکر ٹویا، جاوید، عتیق عرف اتو، عبید، آصف دمبہ، عالم ، شریف مورچہ ، شاہد جاپانی، اعظم گنجا اور دیگر شامل تھے۔ کورنگی سیکٹر کے ایک کمرے میں ٹارچر سیل بھی بنایا گیا تھا جہاں مخالفین کو تشدد کا نشانہ بنایاجاتا تھا، اور تشدد سے مر جانے والے مخالفین کی لاشیں مختلف علاقوں میں پھینک دی جاتی تھیں۔

رئیس مما نے دوران تفتیش یہ بھی بتایا کہ 12 مئی 2007 کو شارع فیصل بلوچ کالونی پل پر ساتھیوں کے ہمراہ جدید ہتھیاروں سے کھڑی بسوں پر فائرنگ کی جس میں 8 افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے، 2010 میں ضیا کالونی میں اے این پی کے ساتھ تصادم میں 2 افراد ہلاک ہوئے، 11 دسمبر 2010 میں اپنے ساتھوں کے ہمراہ منشیات فروش ملکہ نور جہاں کو قتل کیا، 2010 میں ہی پی ایم ٹی کالونی میں چائنا کٹکنگ کے تنازع پر جئے سندھ کے 4 کارکنان کو قتل کیا،  19 اگست 2011 میں بانی متحدہ کی تصوپر پھاڑنے پر کورنگی میں مسافر کوچ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار سمیت 5 افراد ہلاک ہوئے،  4 نومبر2011 کو حماد صدیقی نے کہنے پر ایم کیوایم حقیقی کے سربراہ آفاق احمد سے جیل میں ملنے والے 5 رہنماؤں کو شہید ملت روڈ پر گاڑی پر فائرنگ کر کے قتل کیا۔  27 دسمبر 2013 کو کورنگی میں کے ڈی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرعبدالجبار منگی کو قتل کیا،  مقتول عبدالجبار منگی کورنگی میں چائنہ کٹکنگ کے پلاٹس پر متحدہ کارکنان کی تعمیرات مسمار کر رہا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔