- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
ہارٹ ٹرانسپلانٹ؛ منصور احمد نے بھارت سے مدد مانگ لی
کراچی: ہاکی کے میدان میں کئی بھارتیوں کے دل توڑنے والے پاکستانی ہیرو منصور احمد نے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیلیے بھارت سے مدد مانگ لی۔
49 سالہ منصور احمد کافی عرصے سے عارضہ قلب میں مبتلا اور ان کا مرض خاصا پیچیدہ ہوچکا ہے۔ کھیل کے میدان میں وہ پاکستان کے آئیکون پلیئر کا اعزاز رکھتے ہیں، 1994 کے ورلڈکپ میں سڈنی میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں منصور احمد نے پنالٹی اسٹروک روک کر نیدرلینڈز کیخلاف گرین شرٹس کو کامیابی سے ہمکنار کیا تھا۔
منصور احمد نے کہاکہ میں نے ہاکی کے میدان میں بہت سے بھارتیوں کے دل توڑے، 1989 کے اندرا گاندھی کپ میں ہماری ٹیم نے بھارت کو شکست دی،مزیدکئی ایونٹس میں ایسا ہوا مگر وہ کھیل کا حصہ تھا، اب مجھے بھارت میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت اوراس کے لیے بھارتی حکومت کی مدد درکار ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کئی برس سے کشیدہ ہیں تاہم بھارتی حکومت کی جانب سے بدستور پاکستانی شہریوں کو میڈیکل ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔ 338 انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے منصور احمد نے 1986 سے 2000 تک محیط اپنے کیریئر کے دوران تین اولمپکس اور کئی دیگر بڑے ایونٹس میں حصہ لیا، وہ سمجھتے ہیں کہ بھارتی ویزہ ان کی جان بچانے کیلیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔
منصور احمد نے کہا کہ انسانیت سب سے زیادہ اہم ہے، اگرمجھے ویزہ اور بھارت میں دیگر مدد ملی تو میں احسان مند ہوں گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہماری ہاکی کے میدان میں بھارت کے ساتھ گہری مسابقت رہی، اسپورٹس نے کئی مواقعوں پر مدد بھی کی اور یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔