ڈالر کی قیمت بڑھنے پر کرنسی ڈیلرز کو اسٹیٹ بینک کی وارننگ

احتشام مفتی  منگل 24 اپريل 2018
روپے کی قدر میں کمی کا امکان مسترد، طلب کی صورت میں ڈالرز فراہم کرنے کا عندیہ دیا۔ فوٹو: فائل

روپے کی قدر میں کمی کا امکان مسترد، طلب کی صورت میں ڈالرز فراہم کرنے کا عندیہ دیا۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  اسٹیٹ بینک نے اوپن کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک حکام نے ایکس چینج کمپنیوں کے نمائندوں پر مشتمل وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اوپن کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ایکس چینج کمپنیوں پر واضح کیاہے کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان قدر کا فرق 3 فیصد تک پہنچ گیاہے جو اس سے قبل ایک تا2 فیصد تک محدود ہوتی تھی۔ اجلاس میں مارکیٹ میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی طلب اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا ہونے پر غور کیا گیا۔

واضح رہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر115روپے 72 پیسے روپے پرمستحکم رہنے کے باوجوداوپن مارکیٹ میں گزشتہ پیر سے ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے نتیجے میں گزشتہ ایک ہفتے میں روپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر1روپے 60 روپے یا01.37 فیصد بڑھ گئی ہے۔ پیر کونئے مالی ہفتے کے پہلے دن بھی ڈالر کی قدر20 پیسے بڑھی۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں تسلسل سے اضافے پراسٹیٹ بینک حکام نے ایکس چینج کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ ڈالر کی اوپن مارکیٹ اور انٹر بینک قیمت کا فرق نہیں بڑھنا چاہیے، مارکیٹ میں ضرورت پڑنے پر اسٹیٹ بینک مداخلت کرے گا اورروپے کی قدر کو موجودہ سطح پر مستحکم رکھنے کے لیے اوپن مارکیٹ کو سپورٹ فراہم کرے گا۔

دوران اجلاس اسٹیٹ بینک حکام نے روپے کی قدر میں کمی کا امکان رد کرتے ہوئے طلب کی صورت میں ڈالرز فراہم کرنے کابھی عندیہ دیا۔

ایکس چینج کمپنیوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ پراپرٹی کے سرمایہ کاروں کی ڈالرودیگر کرنسیوں میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے علاوہ عمرہ سیزن کے آغاز جیسے عوامل کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی یومیہ طلب دگنی ہوگئی ہے جویومیہ2 تا 3ملین سے بڑھ کر 4تا5 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔