- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
پی ٹی آئی کا جماعت اسلامی کو صوبائی حکومت سے فارغ نہ کرنے کا فیصلہ
پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کے بڑوںاورپی ٹی آئی قیادت نے خیبر پختونخوا اسمبلی کو 28مئی تک برقراررکھنے اور جماعت اسلامی کو حکومت سے فارغ نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے تاہم اس بات پر بھی اتفاق کیاگیاکہ اگر جماعت اسلامی خود صوبائی حکومت کو چھوڑتے ہوئے الگ ہونا چاہے تونہ تو اسے روکا جائے گا اور نہ ہی اسکی منت سماجت کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ پختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت صوبائی حکومت کے اہم ارکان اورپی ٹی آئی کے رہنماؤں کا اجلاس ہواجس میں سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خرید و فروخت کے حوالے سے بیس ارکان کو جاری شوکاز نوٹسز کے بعداورامیر جماعت اسلامی سراج الحق کے بیان سے پیدا صورتحال کا جائزہ لیاگیا۔
اس موقع پر مشاورت کے ذریعے اتفاق کیاگیاکہ جن ارکان کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں بھلے وہ الگ گروپ بناتے ہیں یا اپوزیشن سے جاملتے ہیں لیکن پختونخوا اسمبلی کو 28مئی تک اسکی آئینی مدت پوری ہونے تک برقراررکھتے ہوئے حکومت چلائی جائیگی اور اس دوران بی آرٹی سمیت دیگر تمام اہم منصوبوں پرکام جاری رکھتے ہوئے ان کی تکمیل کی کوشش کی جائیگی۔
اس موقع پراس پر بھی اتفاق کیاگیاکہ اگرجماعت اسلامی خود خیبر پختونخوا حکومت سے الگ ہوتے ہوئے اپنی راہیں جدا کرنا چاہے تونہ تو اسے روکا جائیگااورنہ ہی اسکی منت سماجت کی جائے گی۔
اس بارے میں وزیراعلیٰ کے ترجمان شوکت یوسفزئی کیساتھ جب رابطہ کیا گیا تو انھوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی اور پارٹی ارکان کا غیر رسمی اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومت اوراسمبلی کو 28مئی تک برقراررکھنے پراتفاق کیاگیا۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہم نے جماعت اسلامی کونہ تو حکومت سے فارغ کرنیکافیصلہ کیاہے اور نہ ہی فارغ کر رہے ہیں۔
دریں اثنا جب جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینئر وزیر برائے بلدیات عنایت اللہ خان کیساتھ رابطہ کیاگیا تو انھوں نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے جس بیان سے ساراطوفان اٹھا وہ غلط پیش کیاگیا کیونکہ انھوں نے جوبات کی اس کا وہ مقصد نہیں تھا جو سمجھاگیا ۔
عنایت اللہ خان نے کہا کہ وہ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ہیں اوراگرجماعت اسلامی حکومت سے الگ ہونے سمیت کوئی بھی فیصلہ کریگی تو انھیں ہی اس بارے میںکہاجائیگا تاہم اب تک پارٹی قیادت نے انھیں کوئی پیغام نہیں دیا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔