پی ٹی آئی کا جماعت اسلامی کو صوبائی حکومت سے فارغ نہ کرنے کا فیصلہ

نمائندہ ایکسپریس  منگل 24 اپريل 2018
پارٹی نے کوئی پیغام نہیں دیا، عنایت اللہ۔ فوٹو: فائل

پارٹی نے کوئی پیغام نہیں دیا، عنایت اللہ۔ فوٹو: فائل

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کے بڑوںاورپی ٹی آئی قیادت نے خیبر پختونخوا اسمبلی کو 28مئی تک برقراررکھنے اور جماعت اسلامی کو حکومت سے فارغ نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے تاہم اس بات پر بھی اتفاق کیاگیاکہ اگر جماعت اسلامی خود صوبائی حکومت کو چھوڑتے ہوئے الگ ہونا چاہے تونہ تو اسے روکا جائے گا اور نہ ہی اسکی منت سماجت کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ پختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت صوبائی حکومت کے اہم ارکان اورپی ٹی آئی کے رہنماؤں کا اجلاس ہواجس میں سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خرید و فروخت کے حوالے سے بیس ارکان کو جاری شوکاز نوٹسز کے بعداورامیر جماعت اسلامی سراج الحق کے بیان سے پیدا صورتحال کا جائزہ لیاگیا۔

اس موقع پر مشاورت کے ذریعے اتفاق کیاگیاکہ جن ارکان کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں بھلے وہ الگ گروپ بناتے ہیں یا اپوزیشن سے جاملتے ہیں لیکن پختونخوا اسمبلی کو 28مئی تک اسکی آئینی مدت پوری ہونے تک برقراررکھتے ہوئے حکومت چلائی جائیگی اور اس دوران بی آرٹی سمیت دیگر تمام اہم منصوبوں پرکام جاری رکھتے ہوئے ان کی تکمیل کی کوشش کی جائیگی۔

اس موقع پراس پر بھی اتفاق کیاگیاکہ اگرجماعت اسلامی خود خیبر پختونخوا حکومت سے الگ ہوتے ہوئے اپنی راہیں جدا کرنا چاہے تونہ تو اسے روکا جائیگااورنہ ہی اسکی منت سماجت کی جائے گی۔

اس بارے میں وزیراعلیٰ کے ترجمان شوکت یوسفزئی کیساتھ جب رابطہ کیا گیا تو انھوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی اور پارٹی ارکان کا غیر رسمی اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومت اوراسمبلی کو 28مئی تک برقراررکھنے پراتفاق کیاگیا۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہم نے جماعت اسلامی کونہ تو حکومت سے فارغ کرنیکافیصلہ کیاہے اور نہ ہی فارغ کر رہے ہیں۔

دریں اثنا جب جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینئر وزیر برائے بلدیات عنایت اللہ خان کیساتھ رابطہ کیاگیا تو انھوں نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے جس بیان سے ساراطوفان اٹھا وہ غلط پیش کیاگیا کیونکہ انھوں نے جوبات کی اس کا وہ مقصد نہیں تھا جو سمجھاگیا ۔

عنایت اللہ خان نے کہا کہ وہ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ہیں اوراگرجماعت اسلامی حکومت سے الگ ہونے سمیت کوئی بھی فیصلہ کریگی تو انھیں ہی اس بارے میںکہاجائیگا تاہم اب تک پارٹی قیادت نے انھیں کوئی پیغام نہیں دیا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔