شام میں جھڑپیں، 15 فوجیوں سمیت 46 جاں بحق

خبر ایجنسیاں  منگل 24 اپريل 2018
شامی حکومت مزید تعاون کرے سیاسی حل کی پیروی نہ کی گئی تو حالات قابو سے باہرہو سکتے ہیں،اقوام متحدہ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

شامی حکومت مزید تعاون کرے سیاسی حل کی پیروی نہ کی گئی تو حالات قابو سے باہرہو سکتے ہیں،اقوام متحدہ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

دمشق / بیروت / ماسکو: شامی دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے یرموک میں داعش سے جھڑپوں کے دوران 15 فوجی،19 باغی اور 12 شہری جاں بحق ہوگئے۔

یرموک میں داعش سے جھڑپوں کے دوران 15 فوجی، 19 باغی جب کہ 12 شہری جاں بحق ہوگئے، وہاں فلسطینی مہاجر کیمپ بھی واقع ہے۔ مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ داعش اور دوسرے گروپوں کے سیکڑوں جنگجو الحجر الاسود اور اس کے نزدیک واقع فلسطینی مہاجرین کے کیمپ الیرموک میں موجود ہیں۔

دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے مطابق شام کوایس 300 طرز کے جدید میزائل فراہم کرنے کا فیصلہ فی الحال نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کسی بھی معاہدے کو خفیہ نہیں رکھا جائے گا۔ امریکا، فرانس اور برطانیہ کے میزائل حملوں کے بعد روس نے کہا تھا کہ وہ شام کو جدید میزائل فراہم کرسکتا ہے۔

ایک روسی سفارتکار کے مطابق اسرائیل نے روس سے اپیل کی ہے کہ وہ شام کو جدید میزائل فراہم نہ کرے۔ دریں اثناشام پر حملے پر امریکی عوام حکومت کے خلاف ہو گئے، شکاگو میں حکومت مخالف ریلی نکالی گئی۔

مظاہرین کا کہنا تھا حکومت جھوٹ بولتی ہے۔ سیکڑوں لوگوں نے پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا، ان پر لوگو امریکا جھوٹ بول رہا ہے، شام میں جنگ بند کرو اور امریکا شام سے نکل جا جیسے نعرے درج تھے۔

علاوہ ازیں شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن ڈی میستورا تہران کا دورہ کر رہے ہیں۔

ڈی میستورا کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ شامی حکومت اقوام متحدہ کے ساتھ مزید تعاون کا اظہار کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت اولین ترجیح علاقائی کشیدگی کو کم کرنا ہے۔ ڈی میستورا کے مطابق اگر موثر صورت میں سیاسی حل کی پیروی نہ کی گئی تو حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔