ساؤتھ ایشین جوڈو میں پاکستان کا دوسری پوزیشن پر اختتام

نتاشا راحیل  منگل 24 اپريل 2018
فیڈریشن کا نتائج پراظہاراطمینان،موجودہ حالات میں پلیئرز نے عمدہ پرفارم کیا، آفیشل۔ فوٹو: فائل

فیڈریشن کا نتائج پراظہاراطمینان،موجودہ حالات میں پلیئرز نے عمدہ پرفارم کیا، آفیشل۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  ساؤتھ ایشین سینئر جوڈو چیمپئن شپ میں پاکستان نے 2 گولڈ، 4 سلور اور 4 برانز میڈل لے کر دوسری پوزیشن پر اختتام کیا، اختتامی دن مینز ٹیم ایونٹ میں قومی کھلاڑیوں نے سلور جبکہ ویمنز ٹیم ایونٹ میں برانز میڈل پایا۔

’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ سے بات چیت میں فیڈریشن کے آفیشل مسعود احمد نے کہا کہ نیپال کے شہر کھٹمنڈو میں منعقدہ علاقائی ایونٹ میں پاکستانی پلیئرز کی پرفارمنس اطمینان بخش رہی لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اگر ہم 100 کے جی ایونٹ میں بھی اپنا ایتھلیٹ بھیجتے توپاکستان زیادہ بہتر پوزیشن لے سکتا تھا، پاکستان نے ساؤتھ ایشین سینئر جوڈو چیمپئن شپ میں مجموعی طور پر 2 گولڈ، 4 سلور اور 4 برانز میڈل لیکر دوسری پوزیشن پر اختتام کیا۔

ابتدائی دن شاہ حسین شاہ نے 100 پلس کے جی ایونٹ میں طلائی تمغہ اپنے نام کیا۔ وہ اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئے، فاٹا سے تعلق رکھنے والے نوجوان جوڈوکا قیصرخان نے 90 کے جی ایونٹ میں گولڈ میڈل قبضے میں کیا۔

پاکستانی خواتین نے بھی ایونٹ میں متاثر کن پرفارمنس دکھائی، 52 کے جی ایونٹ میں مریم نے سلور میڈل پایا، حمیرا عاشق نے 48 کے جی میں سلور میڈل پایا، بابرحسین نے66 کے جی میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا، ندیم اکرم نے 73 کے جی میں برانز میڈل پر اکتفاکیا، محمد عباس نے 81 کے جی میں برانز میڈل پایا ، بینش خان نے 78 کے جی میں کانسی کا تمغہ گلے کی زینت بنایا۔

مقصود احمد نے ایونٹ میں پاکستانی پلیئرز کی پرفارمنس پر مزید کہا کہ یہ اچھی کارکردگی ہے لیکن ہم اس سے مزید بہتر پیش کرسکتے تھے۔ ہمارے پاس 100کے جی میں بھی اچھا موقع تھا، ساؤتھ ایشیا میں بھاری کیٹیگریزمیں ٹائٹل جیتنا ہلکی کیٹیگریز کے مقابلے میں نسبتاً آسان ہے، سلیکشن کمیٹی نے 60 کے جی میں ایتھلیٹ بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا اور مجھے محسوس ہورہا تھا کہ ہم نے یہ موقع کھودیا۔

ایونٹ کے اختتامی دن پاکستان نے مزید ایک سلور میڈل پایا، بھارت کیخلاف اکرم اور شاہ نے اپنے میچزجیت لیے لیکن قیصر کی ہارسے ٹائی کا نتیجہ 2-3 رہا، اسی طرح ویمنز ٹیم ایونٹ کے سیمی فائنل میں بھارت سے شکست پر پاکستانی ٹیم نے برانز میڈل پر اکتفا کیا۔پاکستان جوڈو فیڈریشن نے کیمپ کے مختصر رہنے کا بھی اعتراف کیا۔

مقصود احمد نے کہا کہ ایونٹ کی تیاریوں کیلیے ہم نے 15 روز کا کیمپ لگایا اور یہ زیادہ طویل نہیں تھا، تاہم موجودہ صورتحال میں ٹیم کی پرفارمنس اچھی ہے، ہمارے مقامی کوچز نے پلیئرز کو ٹریننگ دی، پاکستان جوڈو فیڈریشن غیرملکی کوچ کی خدمات حاصل کرنا چاہتی ہے اس مقصد کیلیے ہم انٹرنیشنل جوڈو فیڈریشن سے معاونت کی درخواست بھی کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔