میرے خلاف یکطرفہ کارروائی کی گئی، ندیم غوری کی دہائی

اسپورٹس رپورٹر  پير 15 اپريل 2013
پی سی بی کو فیصلہ کرنے سے پہلے میرا ریکارڈ بھی دیکھنا چاہیے تھا، سابق اسپنر۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

پی سی بی کو فیصلہ کرنے سے پہلے میرا ریکارڈ بھی دیکھنا چاہیے تھا، سابق اسپنر۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

لاہور: کرپشن الزامات پر چار سال پابندی کی سزا پانے والے امپائر ندیم غوری کا کہنا ہے کہ میرے خلاف یکطرفہ کارروائی کی گئی۔

سمجھ نہیں آتا کہ پی سی بی نے کس کے اشارے یا مشورے سے میرے خلاف فیصلہ کیا، میں خود پر عائد پابندی کیخلاف چیئرمین پی سی بی ذکااشرف سے ملاقات کروںگا، لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میںانھوں نے کہا کہ میں کبھی کرپشن میں ملوث رہا اور نہ ہی بحیثیت کھلاڑی یا امپائر کبھی کوئی غلط کام کیا ہے، میچ فکسنگ اسکینڈل میں 4 سال کی پابندی کا سن کر دھچکا لگا، میری گفتگو سری لنکا میں لیگ سے متعلق بات چیت کے دوران  ریکارڈ کی گئی، غلطی یہ ہوئی کہ دوستانہ ماحول میں بات کرتا رہا۔

انھوں نے کہا کہ مجھے میڈیا کے ذریعے پتا چلا کہ کرکٹ بورڈ نے پابندی کی سزا سنا دی ہے، پی سی بی کو فیصلہ کرنے سے پہلے میرا ماضی کا ریکارڈ بھی دیکھنا چاہئے تھا، میرے خلاف یکطرفہ کارروائی کی گئی، سمجھ نہیں آتا کہ پی سی بی نے کس کے اشارے یا مشورے سے میرے خلاف فیصلہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ میرا پی سی بی کے ساتھ کوئی کنٹریکٹ نہیں ہے۔ ندیم غوری نے بتایا کہ مجھے4 ہزار ڈالرفی میچ کی پرکشش آفر کی گئی تھی۔واضح رہے کہ ہفتہ کو  پی سی بی کی اینٹیگریٹی کمیٹی  نے ندیم غوری پر 4 جبکہ انیس الرحمان صدیقی پر3سال کی پابندی عائد کردی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔