پاکستان ورلڈ کپ کو سامنے رکھ کر تیاری کرے، وسیم

اسپورٹس رپورٹر  پير 15 اپريل 2013
چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کچھ بھی کرسکتی ہے، اسپیڈ فاسٹ بولرز درکار ہیں، سابق کپتان۔ فوٹو: فائل

چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کچھ بھی کرسکتی ہے، اسپیڈ فاسٹ بولرز درکار ہیں، سابق کپتان۔ فوٹو: فائل

کراچی: سابق ٹیسٹ کپتان وعظیم آل رائونڈر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم چیمپئنز ٹرافی میں کچھ بھی کرسکتی ہے۔

مصباح الحق  اپنے شاٹس پر توجہ دیں تو خطرناک ثابت ہو سکتاہے، عالمی کپ 2015 کو مد نظر رکھ کر تیاری کی جائے، ہمیں 140 سے 145 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرانے والے پیسرز درکار ہیں، لیکن ان کی تلاش کے لیے سنجیدگی کے ساتھ منصوبہ بندی کرنا ہو گی۔انھوں نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ دن معین خان کرکٹ اکیڈمی میں  نمائشی کرکٹ میچ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ ہماری قومی ٹیم  کی مثال برازیلین  فٹبال ٹیم کی طرح ہے جو کسی بھی وقت کچھ بھی کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

 

انھوں نے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کی بیٹنگ کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ  وہ اچھے بیٹسمین ہیں اور جنوبی افریقہ میں بہترین عمدہ کارکردگی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، اگر وہ اپنے  شارٹس پر توجہ دیتے ہوئے ان میں نکھار پیدا کرلیں تو حریف ٹیم کے خلاف انتہائی خطرناک  ثابت ہوگا، چیمپئنز ٹرافی کے لیے ممکنہ 30 کھلاڑیوں میں شامل نہ کیے جانے والے سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انھوں نے کہا کہ یونس خان کو پرفارمنس کی بنیاد پر ڈراپ کیا گیا تھا۔

وہ ڈومیسٹک میں بہترین کارکردگی پیش کرکے دوبارہ قومی ون ڈے ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں، ایک  اور سوال کے جواب میں وسیم اکرم نے کہا کہ آئندہ عالمی کپ کو سامنے رکھ کر تیاریاں کی جائیں اور ایسے کرکٹرز پر توجہ دی جائے جو 2015 کے عالمی کپ میں مددگار ثابت ہوں،انھوں نے کہا  پاکستان کو ایسے تیز بولرز آگے لانا ہوں گے جو 140 سے 145 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کرانے کی اہلیت رکھتے ہوں جس کے لیے سنجیدگی کے ساتھ منصوبہ بندی کرنا ہو گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔