فیس بک نے داعش اور القاعدہ کی 19 لاکھ پوسٹیں ڈیلیٹ کردیں

ویب ڈیسک  منگل 24 اپريل 2018
فیس بک نے دہشت گردی پر مبنی مواد کی سخت نگرانی شروع کردی ہے۔۔ فوٹو: فائل

فیس بک نے دہشت گردی پر مبنی مواد کی سخت نگرانی شروع کردی ہے۔۔ فوٹو: فائل

سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک کی انتظامیہ نے رواں سال کے پہلے تین ماہ میں شدت پسندی پر مبنی 19 لاکھ سے زائد پوسٹیں ہٹا دی ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے رواں سال کے پہلے تین مہینے کی اپنی کارکردگی کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دہشت گردی اور نفرت آمیز مواد جیسے تقاریر، تحریریں، تصاویر اور ویڈیوز کو ویب سائٹ سے حذف کردیا گیا ہے یہ مواد انتہا پسند جماعتوں داعش اور القاعدہ کے اکاؤنٹس سے اپ لوڈ کیے گئے تھے۔

فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پہلے تین ماہ میں ہٹائی گئی پوسٹوں کی تعداد 19 لاکھ سے زائد ہے جوکہ گزشتہ برس کے مقابلے میں دگنی ہے، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ فیس بک شدت پسندی کے خلاف اپنی پالیسی میں کتنی تیزی سے تبدیلی لا رہی ہے اور صارفین کو محفوظ اور مثبت مواد کی فراہمی کے اپنے وعدے پر کاربند ہے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے فیس انتظامیہ پر دہشت گردی اور پُر تشدد مواد کو ہٹانے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا تھا۔ یورپی یونین نے اس حوالے سے قانون سازی کا بھی عندیہ دیا تھا جس کی وجہ سے فیس بک انتظامیہ نے قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لیے کوششیں تیز کی تھیں دوسری جانب فیس بک کو صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے کے حوالے سے بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔