- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
محمد عامر کو برطانیہ کا ویزا جاری، بدھ کی صبح روانہ ہوں گے
لاہور: دورہ انگلینڈ کیلئے محمد عامر کو ویزا جاری کر دیا گیا ہے اور اب وہ بدھ کو روانہ ہوں گے۔
قومی کرکٹ ٹیم اتوار اور پیر کی درمیانی شب دورہ انگلینڈ اور آئرلینڈ کیلئے روانہ ہوئی تھی تاہم محمد عامر ویزا مسائل کی وجہ سے ٹیم کے ساتھ نہیں جاسکے تھے۔
ذرائع کے مطابق پیسر نے برطانوی شہریت کیلئے درخواست دے رکھی ہے جس کی وجہ سے ویزا میں تاخیر ہوئی۔ پی سی بی حکام کا کہنا ہے کہ محمد عامر بدھ کی صبح علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے انگلینڈ روانہ ہوں گے اور کینٹربری میں قومی ٹیم کو جوائن کریں گے۔
واضح رہے کہ محمد عامر 2010 میں دورہ برطانیہ کے دوران ہی سلمان بٹ اور محمد آصف کے ہمراہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے جس پر انہیں قید کی سزا کے علاوہ اور 5 سال تک ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگادی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔