دنیا کا پہلا بینک جس کا سارا عملہ روبوٹس پر مشتمل ہے

ویب ڈیسک  بدھ 25 اپريل 2018
شنگھائی میں بینک کی ایک شاخ کو مکمل خود کار بناتے ہوئے وہاں انسانوں کے بجائے روبوٹ بینکار تعینات کیے گئے ہیں (فوٹو: بشکریہ ڈیلی مِرر)

شنگھائی میں بینک کی ایک شاخ کو مکمل خود کار بناتے ہوئے وہاں انسانوں کے بجائے روبوٹ بینکار تعینات کیے گئے ہیں (فوٹو: بشکریہ ڈیلی مِرر)

شنگھائی: چین میں دنیا کا پہلا بینک کھولا گیا ہے جس میں انسانی عملہ موجود نہیں اور ان کی جگہ روبوٹ افسران مختلف امور انجام دیتے ہیں۔

دنیا میں کسی بھی بینک کی یہ پہلی شاخ ہے جہاں چہرے کی شناخت، مجازی حقیقت (ورچوئل رئیلٹی) اور مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) سمیت جدید رحجانات کو استعمال کیا گیا ہے اور یہاں انسان نما روبوٹ آپ کی خدمت کےلیے حاضر ہیں۔

یہ برانچ چائنا کنسٹرکشن بینک (سی سی بی) نے شنگھائی میں کھولی ہے جہاں ٹیکنالوجی سے لگاؤ رکھنے والے صارفین بڑی تعداد میں آرہے ہیں اور خود بینک بھی زیادہ تنخواہ والے اسٹاف کو بھرتی نہ کرنے پر خوش ہے۔ اس بینک میں قدم رکھیں تو ایک انسان نما (ہیومینوئیڈ) روبوٹ، آواز پہچاننے والی ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے آپ سے بات چیت کرتا ہے۔

بینک میں کئی اے ٹی ایم اور خود کار مشینیں ہیں۔ یہ مشینیں اکاؤنٹ کھولنے، رقم کی منتقلی، منی ایکسچینج، سونے میں سرمایہ کاری اور دیگر خدمات فراہم کرتی ہیں۔ بینک انتظامیہ کے مطابق انسانوں کے بغیر کام کرنے والا یہ خود کار بینک رقم اور غیر رقمی سہولیات کی 90 فیصد ضروریات پوری کرسکتا ہے۔

علاوہ ازیں کسی مشکل کی صورت میں صارفین ویڈیو لنک کے ذریعے دور بیٹھے انسانی افسران سے بات چیت بھی کرسکتے ہیں۔  سی سی بی کے مطابق یہ شاخ ٹیکنالوجی کی آزمائش اور اسے بہتر بنانے میں بہت مددگار ثابت ہوگی تاہم بینک نے کہا ہے کہ بااثر اور امیر صارفین کےلیے انسانی عملہ بھی ضروری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔