- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
اقتدار میں آکر بینظیر انکم سپورٹ کی رقم 2 ہزار روپے ماہانہ کردینگے، بلاول بھٹو
اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں پیپلزپارٹی عوام کی حمایت سے کلین سوئپ کرکے اسلام آباد میں ایک بار پھر حکومت بنائے گی تاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے ویژن کے مطابق پاکستان کو اقوام عالم میں مزید بہتر مقام دلانے کیلیے کام کیا جاسکے۔
ہم اقتدار میں آکر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت غریبوں کو ملنے والے معاوضے کو دگنا کردیں گے۔ اقتدار کے خواب دیکھنے والی ضیا کی باقیات کو ایک بار پھر خاک چاٹنا پڑے گی کیونکہ عوام ان کے ماضی سے واقف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کے پرستاروں، ساتھیوں اور کارکنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ میں آخری سانس تک شہید بینظیر کے مشن، فلسفے اور ویژن کو جاری رکھوں گا۔انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کیلیے زندہ رہیں گے اور اور پاک سرزمین کیلیے ہی اپنی جانیں دیں گے جس طرح میری والدہ شہید بینظیر بھٹو اور شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی جانیں دیں۔
انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے صدر آصف علی زرداری کی جراتمندانہ قیادت میں اپنی 5 سالہ مدت کامیابی سے مکمل کی اور ہم آئندہ الیکشن میں بھی بھرپور اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کرینگے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میری ماں شہید بینظیر بھٹو نے جمہوریت اورپاکستانی عوام کی خاطر جان دی اور پیپلزپارٹی جمہوریت کے تحفظ اور عوام کی فلاح و بہبود کیلیے قربانیاں دیتی رہے گی۔ شہید بینظیر بھٹو آمرانہ حکومتوں کے سامنے چٹان کی طرح کھڑی رہیں اور انھوں نے جمہوریت کی خاطر اپنی جان قربان کی۔ پیپلزپارٹی عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر سطح پر ان کا ساتھ دے گی۔
بلاول نے کہا کہ ملک بھر میں غربت سے پریشان لاکھوں خاندانوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ماہانہ ایک ہزار روپے کی امداد دی گئی، انشاء اللہ ہم حکومت میں آکر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دوسرے مرحلے کو دگنا کردیں گے اور غریبوں کو ایک ہزار کے بجائے 2000 روپے وظیفہ دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دوسرے مرحلے میں مزید مقامی و بین الاقوامی اداروں بشمول بینکوں کو بطور پارٹنرز اس پروگرام سے منسلک کیا جائے گا تاکہ عام آدمی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلیے مزید فلاحی اسکیمیں شروع کی جاسکیں۔ انھوں نے کہ وسیلہ حق، وسیلہ روزگار اور وسیلہ تعلیم جیسے اقدامات بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طویل المدتی منصوبہ بندی کا حصہ ہیں اور ان کا مقصد غریبوں کے حالات کو بہتر بنانا اور ان کی مشکلات کوکم کرنا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ 18 ترمیم اور 1973 کے آئین کی بحالی پیپلزپارٹی کی حکومت کی بڑی کامیابیاں ہیں جنھوں نے عوام کے دل جیت لیے۔ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے چیئرمین نے صدر آصف علی زرداری کی جانب سے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو سونپنے پر بھی انھیں زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اس سے جمہوریت کو مزید استحکام حاصل ہوا ہے۔ پیپلزپارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کی اصل وارث ہے ، میری والدہ (بینظیر بھٹو) نے اپنے والد کی پارٹی کو بچانے کیلیے زندگی کے کئی قیمتی سال قربان کیے۔ انھوں نے ضیا کا مقابلہ کیا جس نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار تک پہنچایا، میری والدہ نے اپنے والد کا نام اور پارٹی کو زندہ رکھا اور ان کے مشن کو جاری رکھتے ہوئے جمہوریت کی خاطر جان دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔