- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کردیا
- آئی ایم ایف کی شرط پوری؛ بینکوں کوسرکاری افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات تک رسائی
- شاہین آفریدی اپنے نکاح کیلئے اہلخانہ کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے
- شاہد آفریدی نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا
- سندھ میں 3 دن سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، سوئی سدرن
- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
- گوجرانوالہ: 10 سالہ بچے نے غیرت کے نام پر ماں کی جان لے لی
- آسٹریلوی ریگستان میں گم ہونے والا تابکار کیپسول چھ روز بعد مل گیا
- اسکول کی طالبہ نے صاف ہوا فراہم کرنے والا بیگ پیک بنالیا
اسٹیبلشمنٹ کی باتیں مان لیتی تو پیپلز پارٹی کی سربراہ ہوتی ،غنویٰ
سیٹ ایڈجسٹمنٹ اقتدارکیلیے ہورہی ہے،جیت کربلدیاتی نظام بحال کرینگے، پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل
لاہور: پیپلز پارٹی شہید بھٹو کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے کہا ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ کی باتیں مان لیتی تو2002 میں پیپلز پارٹی کی سربراہ اور حقیقی وارث ہوتی۔ بھٹو کی نظریے کی تکمیل کیلیے قومی اور صوبائی اسمبلی کے 160 حلقوں سے ہمارے امیدوار انتخاب لڑ رہے ہیں۔
اقتدار میں آکر بلدیاتی نظام بحال کریں گے اور جب تک شفاف انتخابات نہیں ہوتے پاکستانی عوام کی تقدیر نہیں بدل سکتی‘ دنیا اکیسویں صدی میں داخل ہو رہی ہے جب کہ پاکستانی عوام آج بھی پتھر کے زمانے میں ہے‘ اقتدار اور مفادات کیلیے سیاسی جماعتیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر رہی ہیں۔ اتوار کے روز لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غنویٰ بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور میں ملک میں خودکش دھماکے‘ ڈرون حملے اور قتل و غارت کے ریکارڈ قائم ہوئے اور حکمرانوں نے ملک اور عوام کے لیے کچھ نہیں کیا ‘ انکی ساری توجہ اپنا اقتدار بچانے پر مرکوز رہی۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات کا وقت انتہائی غلط ہے کیونکہ آج کل ایک طرف اسکولوں میں بچوں کے امتحانات ہورہے ہیں تو دوسری طرف کسان گندم کی کٹائی میں مصروف ہیں لیکن اس کے باوجود میں سمجھتی ہوں کہ بروقت اور شفاف انتخابات ہونے چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ 2002ء میں میری بی اے کی ڈگری کوجعلی قرار دیاگیا جس کے بعد اسٹیبلشمنٹ مجھے استعمال کرنا چاہتی تھی لیکن میں نے اس سے صاف انکار کر دیا اور بھٹو کے نظریات کے مطابق اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔