- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
امریکا اور فرانس کا ایران سے کڑی شرائط پر نئے جوہری معاہدے پر اتفاق
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فرانسیسی ہم منصب ایمانیول میکرون نے ’مضبوط خطوط‘ پر ایران سے نیا جوہری معاہدہ کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا کے سرکاری دورے پر آئے فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے واشنگٹن میں ملاقات کی، جس کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور خطے میں تبدیل ہوتی صورت حال پر گفت و شنید کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے 2015 میں ہونے والے ایران سے جوہری معاہدے کے خاتمے اور نئے معاہدے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ہم کچھ بڑا اور غیر معمولی کرنے جارہے ہیں جو ایران سے نیا جوہری معاہدہ بھی ہوسکتا ہے لیکن 2015 کی نسبت نیا معاہدہ مضبوط اور کڑی شرطوں کی بنیاد پر ہوگا کیوں کہ 2015 کا معاہدہ پاگل پن اور غیر حقیقی نکات پر مشتمل ہے جسے اب تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر فرانسیسی صدر کا امریکی صدر کی تائید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نئے جوہری معاہدے میں ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو محدود کرنے سے متعلق بحث کی جانی چاہیے، جب کے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے ایرانی کردار کو بھی زیرغور لایا جانا چاہیے۔ نئے معاہدے میں ہر اُس نکتے پر بھی گفتگو ہونا چاہیے جس کے ذریعے خطے میں امن کی بنیاد پڑ سکے۔
واضح رہے کہ 2015 میں ایران اور مغربی ممالک کے مابین جوہری معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں نرم کر دی گئیں تھی تاہم امریکی صدر نے اس معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے رواں سال 12 مئی کو کی جانے والی توسیع سے منع کردیا تھا۔ دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے معاہدے میں تبدیلی کی تو ایران بھی معاہدے کو ترک کردے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔