ہر سال 5 ہزار نو مولود تھیلیسیمیا میں مبتلا ہوتے ہیں، ماہرین طب

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 26 اپريل 2018
عمیر ثنا فاؤنڈیشن کے جامعہ کراچی میں سیمینار سے ڈاکٹر تبسم، ڈاکٹر شجاع کا خطاب۔ فوٹو : فائل

عمیر ثنا فاؤنڈیشن کے جامعہ کراچی میں سیمینار سے ڈاکٹر تبسم، ڈاکٹر شجاع کا خطاب۔ فوٹو : فائل

 کراچی: ماہرین طب نے کہا ہے کہ ہر سال 5 ہزار نو مولود تھیلیسیمیا میں مبتلا ہوتے ہیں۔

عمیر ثنا فاؤنڈیشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری نے کہا کہ تھیلیسیمیا مہنگا مگر قابل علاج مرض ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے عمیر ثنا فاؤنڈیشن کے تحت جامعہ کراچی کے بائیو کیمسٹری ڈپارٹمنٹ میں تھیلے سیمیا سے آگاہی کیلیے سیمینارسے خطاب کے دوران کیا۔

 

سیمینار سے جامعہ کراچی کے بائیو کیمسٹری ڈپارٹمنٹ کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹرتبسم محبوب ، ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی اوجھا کیمپس کے پروفیسر ڈاکٹر شجاع فرخ ، عمیر ثنا فاؤنڈیشن کے منیجر بلڈ ڈونیشن ڈاکٹر  راحت حسین، ڈاکٹر ذیشان حسین انصاری، ڈاکٹر یاسمین راشد اوردینہ حسن نے خطاب کیا۔

سیمینار میں ڈپارٹمنٹ کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی، بعد ازاں ڈاکٹر ثاقب انصاری نے پروفیسر ڈاکٹر تبسم محبوب اور پروفیسر ڈاکٹر شجاع کو شیلڈز پیش کیں۔

مقررین نے تھیلے سیمیا کے خاتمے اور اس مرض سے آگاہی کیلیے عمیر ثنا فاؤنڈیشن کی کوششوں کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ اس موذی مرض کے خاتمے کیلیے زندگی کے تمام دائرے میں آگاہی فراہم کی جائے۔ تھیلے سیمیا کی روک تھام کے حوالے سے حکومت نے جو بل منظور کیا ہے اس پر عمل درآمد کے لیے عملی، ٹھوس اور سنجیدہ اقدام کیے جائیں۔

قبل ازیں ڈاکٹر ثاقب انصاری نے کہا کہ تھیلیسیمیا ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے پھیل رہا ہے، سال میں 1200سے لے کر 1400 تک تھیلے سیمیا کے نئے مریض آتے ہیں، عمیر ثنا فاؤنڈیشن گزشتہ 13 سال سے صرف تھیلے سیمیا کے بچوں کا علاج معالجہ ہی نہیں کررہی ہے، اس مرض سے آگاہی اورخاتمے کیلیے بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔