امریکی عدالت کا 7 لاکھ تارکین وطن کو بے دخل نہ کرنے کا حکم

خبر ایجنسی  جمعرات 26 اپريل 2018
محکمہ تارکین وطن کا پروگرام ختم کرنے کی وجوہات 90 روز میں پیش کرے، نئی درخواستیں وصول کرنے کی ہدایت۔ فوٹو: فائل

محکمہ تارکین وطن کا پروگرام ختم کرنے کی وجوہات 90 روز میں پیش کرے، نئی درخواستیں وصول کرنے کی ہدایت۔ فوٹو: فائل

 واشنگٹن:  امریکا کی ایک عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ ان 7 لاکھ نوجوان تارکینِ وطن کو ملک بدر نہ کرے جنھیں ڈریمرز کے نام سے جانا جاتا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کی ایک وفاقی عدالت کے جج جان ڈی بیٹس نے گزشتہ روز اپنے فیصلے میں ٹرمپ حکومت کی جانب سے ڈیفرڈ ایکشن فار چائلڈ ہڈ ارائیول (ڈاکا) پروگرام کو ختم کرنے کے فیصلے کے بارے میں کہا ہے کہ یہ عملاً ناقابلِ وضاحت  اور غیر قانونی ہے۔

جج بیٹس نے کہا کہ محکمہ داخلہ ڈاکا پروگرام کو مارچ سے مرحلہ وار ختم کرنے کے فیصلے کا دفاع کرنے میں ناکام رہا ہے کیوں کہ وہ یہ ثابت نہیں کرسکا کہ یہ پروگرام کیوں غیر قانونی ہے۔ تاہم عدالت نے اپنے فیصلے کو 90 روز کے لیے مؤخر کرتے ہوئے محکمہ داخلہ سے کہا کہ وہ تارکینِ وطن کا یہ پروگرام ختم کرنے کی ٹھوس وجوہات 90 روز میں عدالت کے سامنے پیش کرے۔ عدالت نے محکمے کو اس عرصے کے دوران مذکورہ پروگرام کے تحت نئے تارکینِ وطن کی درخواستیں وصول کرنے کی بھی ہدایت کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔