پرویز مشرف غداری کیس؛ وفاق سے 17 اپریل تک تحریری جواب طلب

ویب ڈیسک  پير 15 اپريل 2013
 دیکھنا ہے جو شخص آئین کی خلاف ورزی کرے تو وفاق اس کے بارے میں کیا کارروائی کرتا ہے, جسٹس خلجی عارف حسین۔ فوٹو اے ایف پی

دیکھنا ہے جو شخص آئین کی خلاف ورزی کرے تو وفاق اس کے بارے میں کیا کارروائی کرتا ہے, جسٹس خلجی عارف حسین۔ فوٹو اے ایف پی

اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس پر اٹارنی جنرل سے وفاق کا تحریری جواب طلب کرلیا ہے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے سیکرٹری قانون سے استفسار کیا کہ ان کی وزارت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کیا کارروائی کی،  جواب میں سیکریٹری قانون نے کہا کہ یہ وزارت داخلہ کا کام ہے جس پر سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ اور وزارت قانون سے  جواب طلب کرلیا۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ اس کیس میں وفاق کی کوئی دلچسپی نہیں نوٹس دیا گیا کسی کو دعوت نامہ نہیں بھجوا سکتے، بتایا جائے کہ 31 جولائی 2009 سے اب تک اس بارے میں کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں، جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ وفاق کا کوئی نمائندہ نہیں، دیکھنا ہے جو شخص آئین کی خلاف ورزی کرے تو وفاق اس کے بارے میں کیا کارروائی کرتا ہے ، کیا وفاق یہ سمجھتا ہے کہ آئین مذاق ہے کہ کوئی کچھ کرے وفاق کوئی کارروائی نہیں کرے گا۔

سپریم کورٹ کے حکم پر اٹارنی جنرل عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئےاور کہا کہ وہ وفاق کی جانب سے عدالت کو کچھ تفصیلات بتانا چاہتے ہیں جس پر عدالت نے انہیں ہدایت کی کہ وہ  وفاق کی جانب سے جو کچھ کہنا چاہتے ہیں اسے تحریری انداز میں پیش کریں،کیس کی مزید سماعت 17 اپریل کو ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔