لاپتہ قیدیوں کا کیس؛عدالت نے ایجوٹنٹ جنرل جج سے تمام ریکارڈ اورشواہد طلب کر لیے

ویب ڈیسک  پير 15 اپريل 2013
آپ کوعدلیہ کا احترام نہیں اپنے آفس میں کیسے ڈسپلن رکھتے ہوں گے, چیف جسٹس   فوٹو: فائل

آپ کوعدلیہ کا احترام نہیں اپنے آفس میں کیسے ڈسپلن رکھتے ہوں گے, چیف جسٹس فوٹو: فائل

اسلام آ باد: اڈیالہ جیل سے لاپتہ قیدیوں کے کیس میں پاک فوج کے ایجوٹنٹ جنرل نے تحریری جواب جمع کرادیا،عدالت نے تمام ریکارڈاورشواہد طلب کر لیے۔ 

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اڈیالہ جیل سے لاپتہ قیدیوں کے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پاک فوج کے ایجوٹنٹ جنرل جج بریگیڈیئرنوبہارعدالت میں پیش ہوکر تحریری جواب جمع کرا دیا، اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے اپنے آج کے جواب میں مختلف بات کی، ریکارڈ لائیں اورشواہد پیش کریں، ان کا کہنا تھا کہ کسی فرد کی آزادی ایک منٹ کے لیے سلب نہیں کی جاسکتی، آپ کوعدلیہ کا احترام نہیں اپنے آفس میں کیسے ڈسپلن رکھتے ہوں گے، عدالت نے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔