جمشید دستی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی

ویب ڈیسک  پير 15 اپريل 2013
جعلی ڈگری کیس میں سزا ملنے کے بعد ریٹرننگ افسر نے جمشید دستی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے۔ فوٹو: فائل

جعلی ڈگری کیس میں سزا ملنے کے بعد ریٹرننگ افسر نے جمشید دستی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے۔ فوٹو: فائل

ملتان: الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسران کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے جمشید دستی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل کے ملتان بینچ نے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف دائر اپیل پر دلائل سننے کے بعد جمشید دستی کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 177 اور این اے 178 سے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔

عدالت سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  انتخابات میں ان کی جنگ ذاتی نہیں بلکہ امیر اور غریب کی لڑائی ہے، انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے الگ صوبے کی بات کی تو اُس وقت یوسف رضا گیلانی وزیراعظم تھے انھوں نے کہا کہ الگ صوبے کی کوئی ضرورت نہیں، جنوبی پنجاب کے 53 سابق ارکان قومی اسمبلی سے الگ صوبے سے متعلق بات کی مگر کسی نے ان کی بات نہیں مانی، جب تخت لاہور یوسف رضا گیلانی کے خلاف ہوا توانہیں بھی جاتے جاتے الگ صوبے کی یاد آگئی۔

واضح رہے کہ جعلی ڈگری کیس میں سزا ملنے کے بعد ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے تاہم لاہور ہائی کورٹ نے ان کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں انتخابی عمل میں حصہ لینے کا اہل قرار دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔