پی ایس اوشپنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرے گی،نعیم یحییٰ میر

کاشف حسین  منگل 16 اپريل 2013
نئی آئل ریفائنری میں یوروفور معیار کی مصنوعات تیارکی جائیں گی، ’’ایکسپریس‘‘ کوانٹرویو ۔ فوٹو : فائل

نئی آئل ریفائنری میں یوروفور معیار کی مصنوعات تیارکی جائیں گی، ’’ایکسپریس‘‘ کوانٹرویو ۔ فوٹو : فائل

کراچی:  پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی نیشنل شپنگ کارپوریشن کے ساتھ مل کر شپنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرے گی۔

50 فیصد شراکت سے 2 آئل ٹینکرز خریدے جائیں گے، خیبرپختونخوا میں لگنے والی آئل ریفائنری 2017میں پیداوار شروع کردے گی، یہ ملک کی پہلی ریفائنری ہوگی جہاں یورو فور معیار کی مصنوعات تیار کی جائیں گی، پی ایس او 2014 میں تیل و گیس کی تلاش کے شعبے میں بھی پراجیکٹ شروع کرے گی۔

پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور منیجنگ ڈائریکٹر نعیم یحییٰ میر نے ’’ایکسپریس‘‘ سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی سخت ترین چیلنجز کے باوجود ملکی معیشت کو رواں دواں رکھنے میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کررہی ہے اور آئندہ 2 سال میں کمپنی کو ترقی دے کر ایک مکمل انڈسٹری کی شکل دینے کے لیے مختلف پراجیکٹس جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل توانائی کے شعبے میں پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کثیر جہتی منصوبوں پر کام کررہی ہے جن میں تھر کے کوئلے سے توانائی حاصل کرنے کے منصوبے سمیت خیبرپختونخوا میں ریفائنری کے قیام، لبریکنٹس ریفائنری اور شپنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے منصوبے بھی کامیابی سے مکمل کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں لگنے والی ریفائنری 40ہزار بیرل یومیہ پیداوار دے گی جس کے لیے پی ایس او20فیصد ایکویٹی فراہم کرے گی۔

اس منصوبے میں خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی اور نجی شعبے کو بھی شریک بنایا جائے گا، کمپنی 30سے 35 فیصد شیئرز خود رکھنے پر غور کررہی ہے جبکہ باقی شیئر خیبرپختونخوا، او جی ڈی سی اور نجی شعبے کو دیے جائیں گے، اس ریفائنری سے مقامی خام تیل کو صاف کرتے ہوئے درآمدی بل اور شمالی علاقوں تک مصنوعات کی ترسیل پر اخراجات میں بھی خاطر خوا کمی ہوگی۔ نعیم یحییٰ نے بتایا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی اور نیشنل شپنگ کارپوریشن کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں پی ایس او کی مصنوعات قومی بیڑے کے ذریعے لائی جارہی ہیں۔

جس سے ملک کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچ رہا اور زرمبادلہ کے بجائے مقامی کرنسی میں ادائیگیاں کیے جانے سے زرمبادلہ کی بھی بچت ہورہی ہے، اس اشتراک کو مزید بڑھاتے ہوئے 2 آئل ٹینکرز کی خریداری کیلیے دونوں اداروں میں معاہدے پر رواں ماہ دستخط کیے جائیں گے جہازوں کی خریداری پر 5کروڑ ڈالر خرچ ہوں گے جبکہ دونوں ادارے 50فیصد شراکت کی بنیاد پر جہازوں کو پٹرولیم مصنوعات کی درآمد کیلیے استعمال کرینگے۔ انہوں نے بتایا کہ درمیانے اور لارج ون سائز کے جہازوں کی خریداری کا عمل 2سے 3ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی توانائی کے شعبے میں اپنے کردار کو وسعت دیتے ہوئے آئندہ سال ایکسپلوریشن اینڈ ڈرلنگ کمپنی بھی قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، یہ کمپنی جوائنٹ وینچر کے طور پر کام کرے گی اور کمپنی کے قیام سے ملک میں تیل وگیس کے ذخائر بروئے کار لانے کی رفتار میں بھی اضافہ ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔