کسٹمز اور اینٹی نارکوٹکس کا چھاپہ، کنسائمنٹس سے 61کلو ہیروئن برآمد

احتشام مفتی  منگل 16 اپريل 2013
 افغانستان میں ہیروئن کی وسیع پیداوار پاکستان کیلیے خطرہ بن گئی،کسٹمز نے مشتبہ برآمدی سامان کی نگرانی سخت کردی ،تحقیقات شروع. فوٹو: فائل

افغانستان میں ہیروئن کی وسیع پیداوار پاکستان کیلیے خطرہ بن گئی،کسٹمز نے مشتبہ برآمدی سامان کی نگرانی سخت کردی ،تحقیقات شروع. فوٹو: فائل

کراچی:  محکمہ کسٹمز اور اینٹی نارکوٹکس فورس نے مشترکہ آپریشن میں بیلجیم اور ملائیشیا کے لیے علیحدہ علیحدہ برآمد کیے جانے والے دو کنسائمنٹس سے مجموعی طور پر61 کلوگرام اعلیٰ معیار کی ہیروئن برآمد کرلی ہے۔

کسٹمز ذرائع کے مطابق ویسٹ وہارف پر کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سے ملائشیا کے لیے فرنیچر کی ایک کنسائمنٹ برآمد کی جارہی تھی جسے محکمہ کسٹمز ایکسپورٹ کلکٹریٹ نے ’’ریڈ‘‘ ڈکلیئر کرکے فزیکل ایگزامنیشن کا فیصلہ کرلیا تھا اسی طرح ایسٹ وہارف پر بیلجیم کے لیے ایک اور فرنیچر کا کنسائمنٹ برآمدکرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔

اس کنسائمنٹ کو بھی کسٹمز نے ’’ریڈ‘‘ ڈکلیئر کردیا تھا،ذرائع نے بتایا کہ کسٹمز ایگزامنیشن سے قبل ہی اے این ایف حکام نے انفارمیشن کی بنیاد پر ملائیشیا کے لیے برآمدہونے والے فرنیچر کے کنسائمنٹ پر چھاپہ مارکر جانچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کہ پلائی ووڈ کے فرنیچر میں مہارت کے ساتھ 23 کلوگرام ہیروئن چھپائی گئی ہے اسی طرح اے این ایف حکام نے ایسٹ وہارف پر چھاپہ مارکر بیلجیم برآمد ہونے والے فرنیچر کے ایک اور کنسائمنٹ پر چھاپہ مارکر جانچ کی تو معلوم ہوا کہ فرنیچر میں 38 کلو ہیروئن چھپائی گئی ہے، دونوں کنسائمنٹس اے این ایف نے قبضے میں لے کر تحقیق شروع کردی ہے ۔

رواں سال افغانستان میں پوست کی بمپرفصل اور ہیروئن کی وسیع پیداوار پاکستان کے لیے خطرے کی علامت بن چکی ہے،افغان اسمگلروں کی کوشش ہوتی ہے ان کی منشیات پاکستانی بندرگاہ یا فضائی راستوں سے بیرونی دنیا جائے،ان خدشات پر کسٹمز نے مشتبہ برآمدی کنسائمنٹس کی نگرانی سخت کردی ہے، مشتبہ آئٹمز ان میں فرنیچر کے علاوہ فروٹ، ویجیٹیبل سمیت دیگر پروڈکٹس شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔