- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
خضدار: ثنااللہ زہری کے قافلے پربم حملہ، بیٹا، بھائی اور بھتیجے سمیت4 افراد جاں بحق
خضدار: مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر ثنااللہ زہری کے قافلے پر بم حملے کے نتیجے میں ان کا بیٹا، بھائی اوربھتیجا جاں بحق ہوگئے تاہم ثنااللہ زہری محفوظ رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ثنا اللہ زہری اپنے خاندان اور کارکنوں کے ہمراہ انتخابی حلقے کے دورے کے بعد واپس آرہے تھے کہ خضدار کے علاقے پل گھٹ پر ان کے قافلے کے قریب بم دھماکا ہوگیا۔ قافلے میں 25سے 30گاڑیاں شامل تھیں جن میں سے 5 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جب کہ ثنااللہ زہری کے بیٹےاور دیگر اہل خانہ سمیت 30 افراد شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کے دوران ثنا اللہ زہری کے بھائی مہر اللہ، بیٹا میر سکندر، بھتیجا میر زید اور ایک محافظ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
لیویز حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں ثنا اللہ زہری محفوظ ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے سیاسی قائدین کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کا حکم دے دیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف ، شہباز شریف اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بم حملے میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے اور ثنا اللہ زہری کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب بارکھان میں سابق صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کے قافلے پر بھی حملہ کیا گیا جس میں وہ اپنے ساتھیوں سمیت محفوظ رہے، حملے میں 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔