- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
پاکستان میں میوزک کے فروغ کیلیے کاوشیں نہ ہونے کے برابر ہیں، سارہ رضا خان
لاہور: گلوکارہ سارہ رضا خان نے کہا کہ پاکستان میں میوزک کے فروغ کیلیے ہونے والی کاوشیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔
’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے سارہ رضا خان نے کہا کہ اس وقت پاکستانی فلم کا معیاربہترہورہا ہے۔ اگراس کے ساتھ ساتھ میوزک کے شعبے کو بھی بہترانداز سے استعمال میں لایا جائے اورفلم کے موضوع کے مطابق گیت لکھے جائیں اورمیوزک ترتیب دیا جائے تواس سے فائدہ پہنچے گا۔
گلوکارہ نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں میوزک کوایک خاص مقام حاصل ہے۔ لوگوں کے خوبصورت لمحات اب توصرف اورصرف میوزک سے ہی سجائے جاتے ہیں۔ اسی لیے میرے نزدیک اگرفلموں میں میوزک کے شعبے کواچھے انداز سے پیش کیا جائے تو جہاں پاکستانی فلم کے بزنس میں بہتری آئے گی، وہیں میوزک انڈسٹری کا نیا جنم بھی ہو جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں سارہ رضا خان نے کہا کہ پاکستان میں میوزک کے فروغ کیلیے ہونے والی کاوشیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اس وقت ہمارے ملک میں چینلز کی تعداد توبہت زیادہ ہے لیکن اکثریت نیوز چینلز پر مشتمل ہے اور پرائم ٹائم پرسیاسی تبصرے اورٹاک شوز دکھائے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے ناظرین کی زندگیوں میں تلخیاں بڑھ رہی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ٹاک شوز دن میں یا شام تک دکھائے جائیں اور پرائم ٹائم پر انٹرٹینمنٹ کے پروگرام ٹیلی کاسٹ کیے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔