گوانتاناموبے جیل سے سعودی قیدی رہا

محمد احمد ھزاع الدربی کو سعودی عرب منتقل کیا جائے گا جہاں وہ اپنی باقی کی سزا کاٹے گا


ویب ڈیسک May 03, 2018
بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل میں 40 مسلمان قیدی اسیر ہیں۔ فوٹو : فائل

گوانتا نامو بے جیل سے ایک سعودی قیدی محمد احمد ھزاع الدربی کو رہا کر کے سعودی عرب منتقل کردیا جائے گا جہاں اسے اپنی باقی سزا پوری کرنی ہو گی۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کیوبا میں واقع بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل سے سعودی عرب کے شہری محمد احمد ھزاع الدربی کو رہا کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔ سعودی قیدی کو جیل سے سعودی عرب منتقل کیا جائے گا جہاں وہ اپنی باقی کی سزا کاٹے گا۔ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں گوانتاناموبے سے کسی قیدی کی منتقلی کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

محکمہ دفاع پینٹاگون نے قیدی کی منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ جنگی جرائم میں ملوث 43 سالہ القاعدہ جنگجو احمد الدربی کو خصوصی طیارے کے ذریعے سعودی عرب منتقل کردیا جائے گا جس کے بعد گوانتاناموبے جیل میں قیدیوں کی تعداد 40 رہ جائے گی۔ الدربی اپنی بقیہ سزا اپنے ملک میں ہی پورا کرے گا۔

alderbi

 

گوانتاناموبے سے قیدیوں کی آخری منتقلی بارک اوباما کے دور حکومت کے آخری گھنٹے میں ہوئی تھی جب چار قیدیوں کو ان کے ممالک منتقل کیا گیا تھا۔ بارک اوباما گوانتاناموبے جیل کو ختم کرنا چاہتے تھے جس کے لیے تیزی سے قیدیوں کی منتقلی کے خواہاں تھے لیکن وہ اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔ دوسری جانب ٹرمپ نے اپنے انتخابی مہم کے دوران گوانتاناموبے کو کھلا رکھنے اور مزید قیدیوں سے بھرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔


واضح رہے بدنام زمانہ قید خانہ گوانتاناموبے کیوبا کے مشرقی ساحلی علاقے میں امریکی نیول بیس میں واقع ہے جہاں 2001 میں افغانستان پر امریکی حملے کے بعد قیدی بنائے گئے جنگجوؤں کو رکھا گیا۔ گوانتاناموبے جیل دنیا بھر میں اپنی غیر انسانی تشدد کے لیے شہرت رکھتی ہے۔ امریکی اعدادوشمار کے مطابق 2013 میں یہاں 46 مسلمان قیدی اسیر تھے جو اب گھٹ کر 40 رہ گئے ہیں۔


تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں