- پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اضافی ریونیو پر اتفاق
- والدین اور بھائیوں نے بہن کو قتل کرکے لاش تیزاب میں ڈال دی
- کبھی نہیں کہا الیکشن نہیں کروائیں گے، وزیر اطلاعات
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور
- ترکیہ کے المناک زلزلے پر بھی بھارت کا پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا
- راولپنڈی میں گیارہ سالہ بچی سے زیادتی
- امریکا؛ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی لگنے سے پاکستانی نژاد پولیس افسر جاں بحق
- اگر کوئی لڑکی محبت کا اظہار کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، نسیم شاہ
- پنجاب، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی اداروں کی معطلی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- حکومت کا پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ذخیرہ اندوز باز آجائیں، وزیر پیٹرولیم
- سعودی ولی عہد کا ترکیہ اور شام کو امداد پہنچانے کیلیے فضائی پُل بنانے کا حکم
- پی ٹی آئی کا 33 حلقوں پر ضمنی انتخابات کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ
- انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی آگئی
- انڈے کھانے سے دل کو فائدہ ہوسکتا ہے
- گلیشیئر پگھلنے سے پاکستان اور بھارت میں 50 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں
- کابینہ میں توسیع؛ وزیراعظم نے مزید 7 معاونین خصوصی مقرر کردیے
- ہالینڈ میں زیرِ آب سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ کی تعمیر کا منصوبہ
- فاسٹ بولر وہاب ریاض کی پی ایس ایل میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا
- اسلام آباد؛ شادی شدہ خاتون کی نازبیا تصاویر بنوانے والا پولیس اہلکار گرفتار
- الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی: تحریک انصاف کے عامر ڈوگر اور لیگی سینیٹر گرفتار
امریکا خطے میں حالات منصوبے کے تحت خراب کرتا ہے، چین

چین کی بری فوج میں 8,50,000 ، بحری فوج میں 2,35,000 اور فضائیہ میں 3,98,000 افسران شامل ہیں، فٹو:رائٹرز
بیجنگ: چین نے پہلی بار اپنی مسلح افواج کے بارے میں معلومات دنیا کے سامنے ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایشیااور بحرالکاہل میں اپنی عسکری قوت کو مستحکم کررہا ہے اور اس مقصد کے لئے وہ خطے کے حالات کومنصوبے کے تحت خراب کرتا ہے تاکہ اس کی افواج کی موجودگی کا جواز بنا رہے۔
چین کے محکمہ دفاع کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق ملک کی بری فوج میں کل 8,50,000 ، بحری فوج میں 2,35,000 اور فضائیہ میں 3,98,000 افسران شامل ہیں۔ بری فوج کے مجموعی طور پر اٹھارہ کور سات فوجی علاقوں بیجنگ، نانجینگ، چینگدو، گاؤنگژو، شینیانگ، لانژو اور ژینین میں قائم ہیں جبکہ فضائی کمانڈ بھی ان ہی علاقوں میں قائم ہے، اس کے علاوہ چین کی بحریہ کے 3 بیڑے ہیں۔
تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ بری، بحری اور فضائی افواج کے علاوہ چین کے پاس کیمیائی اور روایتی میزائل نظام پر مشتمل فورس بھی موجود ہے جس کا مقصد دوسرے ممالک کی جانب سے ممکنہ کیمیائی حملے کو ناکام بناتے ہوئے اس کا مؤثر جواب دینا اور روایتی میزائل سے اہداف کو صحیح نشانہ بنانا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔