فلم کو پسند کرنے کا حق صرف عوام کا ہے جسے کوئی چھین نہیں سکتا، کبریٰ خان

قیصر افتخار  پير 7 مئ 2018
کامیابی کیلیے ہرفنکاراورتکینک کارکولوگوں کی پسند کے مطابق اپنی تمام ترصلاحیتوں کوبروئے کارلاناچاہیے ،انٹرویو۔ فوٹو: نیٹ

کامیابی کیلیے ہرفنکاراورتکینک کارکولوگوں کی پسند کے مطابق اپنی تمام ترصلاحیتوں کوبروئے کارلاناچاہیے ،انٹرویو۔ فوٹو: نیٹ

لاہور: اداکارہ وماڈل کبریٰ خان نے کہا ہے کہ کوئی بھی فلم اچھی یا بری بنائی نہیں جاتی، اس کا فیصلہ توسینما گھرمیں آنے والی فلم بینوں کی بڑھتی اورگھٹتی تعداد کرتی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کبریٰ خان نے کہا کہ دنیا بھرمیں بننے والی تمام سپرہٹ اورفلاپ فلموں کے پروڈیوسر، ڈائریکٹراورفنکاروں کے علاوہ تکنیکی عملے سے بات کی جائے تووہ اپنی فلم کوصدی کی شاہکارفلم ہی قراردینگے۔ ان کے دلائل اورگفتگواس قدرجاندارہوگی کہ اس کوسننے والے اس بات کوماننے پرتیاربھی ہوجائیں گے۔ لیکن یہ سب باتیں ہی ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ فلم کوپسند کرنے کا حق صرف اورصرف عوام کا ہے ، جس کوکوئی بھی فنکار، ہدایتکاریا فلمساز چھین نہیں سکتا۔ ہم بطور فنکار اور تکنیکار بس یہی کوشش کرسکتے ہیں کہ اپنی تمام ترصلاحیتوں بروئے کارلاتے ہوئے بس اچھی فلم پروڈیوس کریں۔ باقی فیصلہ وہ فلم بین کریں گے جواپنا قیمتی وقت نکال کراورپیسے خرچ کرکے سینما گھرپہنچتے ہیں۔

کبریٰ نے کہا کہ یہی وہ لوگ ہوتے ہیں جوایک فلم کو اکثر باربار دیکھنے سینما گھرجاتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی اس کے بارے میں بتاتے ہیں۔ اس لیے میں سمجھتی ہوں کہ ہرفلم میکرکوعوام کی رائے اوران کی پسند کا احترام کرنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔