- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
بجٹ میں موجود خامیاں دور کرنے کیلیے اناملی کمیٹی قائم
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے فنانس بل مجریہ 2018 کے تحت اعلان کردہ وفاقی بجٹ میں موجود خامیاں دور کرنے کے لیے بجٹ اناملی کمیٹی قائم کردی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اناملی کمیٹی میں ایف پی پی سی آئی، پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن اور 8 شہروں کی چیمبرز آف کامرس کے نمائندے شامل ہیں۔ دریں اثنا ایف بی آر کی بجٹ اناملی کمیٹی میں تعمیراتی شعبے کو نظرانداز کرنے پر آباد نے اعتراض کردیا ہے۔
آباد کے چئیرمین عارف یوسف جیوا نے کہا ہے اعلان کردہ بجٹ پر سب سے زیادہ تحفظات تعمیراتی شعبے کو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ کے بعد اناملی کمیٹی کے قیام میں بھی آبادکونظرانداز کردیاہے۔انہوں نے کہا کہ 25دنوں میں حکومت کیا کرنا چاہتی ہے، یہ بات ناقابل فہم ہے اور ان 25 یوم میں حکومت اناملی کمیٹی کے ذریعے کون کونسی خامیاں دور کرے گی۔
اب 25 دنوں میں کیا تحفظات دور کرے گی،فنانس بل پر حکومت کو بروقت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنی چاہیے تھی، سستے گھروں کی تعمیرات کے لیے سریے اور سیمنٹ اور ٹائلز سرامکس کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو ختم کرنے کا مطالبہ ہے۔
آباد کے پیٹرن انچیف محسن شیخانی نے کہا کہ حکومت 25ایام کے دورانیے میں کون کون سے اہداف پورے کرے گی۔ ایف بی آرکی تشکیل کردہ اناملی کمیٹی میں آباد کی عدم شمولیت کی وجہ سے تعمیراتی شعبے میں مایوسی مزید بڑھ گئی ہے کیونکہ اس شعبے کو اعلان کردہ وفاقی بجٹ میں پہلے یکسرکوئی ریلیف نہیں دیا گیاہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔