بجٹ میں موجود خامیاں دور کرنے کیلیے اناملی کمیٹی قائم

احتشام مفتی  پير 7 مئ 2018
کمیٹی میں فیڈریشن، چیمبرز، ٹیکس بارکے نمائندے شامل،نظراندازکیلیے جانے پرآبادکو اعتراض۔ فوٹو: فائل

کمیٹی میں فیڈریشن، چیمبرز، ٹیکس بارکے نمائندے شامل،نظراندازکیلیے جانے پرآبادکو اعتراض۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے فنانس بل مجریہ 2018 کے تحت اعلان کردہ وفاقی بجٹ میں موجود خامیاں دور کرنے کے لیے بجٹ اناملی کمیٹی قائم کردی گئی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اناملی کمیٹی میں ایف پی پی سی آئی، پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن اور 8 شہروں کی چیمبرز آف کامرس کے نمائندے شامل ہیں۔ دریں اثنا ایف بی آر کی بجٹ اناملی کمیٹی میں تعمیراتی شعبے کو نظرانداز کرنے پر آباد نے اعتراض کردیا ہے۔

آباد کے چئیرمین عارف یوسف جیوا نے کہا ہے اعلان کردہ بجٹ پر سب سے زیادہ تحفظات تعمیراتی شعبے کو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ کے بعد اناملی کمیٹی کے قیام میں بھی آبادکونظرانداز کردیاہے۔انہوں نے کہا کہ 25دنوں میں حکومت کیا کرنا چاہتی ہے، یہ بات ناقابل فہم ہے اور ان 25 یوم میں حکومت اناملی کمیٹی کے ذریعے کون کونسی خامیاں دور کرے گی۔

اب 25 دنوں میں کیا تحفظات دور کرے گی،فنانس بل پر حکومت کو بروقت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنی چاہیے تھی، سستے گھروں کی تعمیرات کے لیے سریے اور سیمنٹ اور ٹائلز سرامکس کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو ختم کرنے کا مطالبہ ہے۔

آباد کے پیٹرن انچیف محسن شیخانی نے کہا کہ حکومت 25ایام کے دورانیے میں کون کون سے اہداف پورے کرے گی۔ ایف بی آرکی تشکیل کردہ اناملی کمیٹی میں آباد کی عدم شمولیت کی وجہ سے تعمیراتی شعبے میں مایوسی مزید بڑھ گئی ہے کیونکہ اس شعبے کو اعلان کردہ وفاقی بجٹ میں پہلے یکسرکوئی ریلیف نہیں دیا گیاہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔