شوبز میں میرٹ نہیں سفارش پر کام ملتا ہے، عاتکہ فیروز

قیصر افتخار  منگل 8 مئ 2018
حکومت سرکاری ٹی وی کی طرح فلم انڈسٹری پربھی تھوڑی توجہ دیتی تو آج یہ دنیا بھر میں نام پیدا کررہی ہوتی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

حکومت سرکاری ٹی وی کی طرح فلم انڈسٹری پربھی تھوڑی توجہ دیتی تو آج یہ دنیا بھر میں نام پیدا کررہی ہوتی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

 لاہور: سابق ’مس ورلڈ پاکستان‘ عاتکہ فیروزنے کہا کہ میرٹ کا قتل سب سے بڑی دھاندلی اورکرپشن ہے جب کہ یہی وجہ ہے کہ آج بہت سے باصلاحیت لوگ سفارش اورپیسہ نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں بیٹھے ہیں۔

’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے عاتکہ فیروز نے کہا کہ ماضی کے مختلف ادوارمیں حکومتوں نے جتنا سرکاری ٹیلی ویژن کو سپورٹ کیا، اگر فلم انڈسٹری کو تھوڑی سی بھی توجہ دی جاتی تو آج فلمی صنعت دنیا بھر میں نام پیدا کررہی ہوتی۔ 22 کروڑ کی آبادی والے ملک میں سینما گھروں کی تعداد بہت محدود ہوکرصرف 120 رہ گئی ہے۔ حالانکہ سینماگھروں کی تعداد میں اضافہ ہونا چاہیے تھا۔

عاتکہ فیروز نے کہا کہ ہالی ووڈ اوربالی ووڈ میں اس وقت فلمی صنعت کی ترقی کیلیے حکومت کی سپورٹ سے بہت سے کام کیے جارہے ہیں۔ میں سمجھتی ہوں کہ ہنگامی بنیادوں پر فلم فنانس فنڈز قائم ہونے چاہئیں، تاکہ کسی تخلیق کار کے پاس اگرکوئی اچھا اور منفرد آئیڈیا ہے، تو وہ حکومت سے سرمایہ لے کر عالمی معیار کی فلم پروڈیوس کرسکے، اس سے نیا ٹیلنٹ بھی تیزی سے ابھر کر سامنے آئے گا۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ ’’کوپرو ڈکشن‘‘ بھی بہت ضروری ہے، چائنہ کے ساتھ مل کر فلمیں بنائیں تو مقابلے کی فضا قائم ہوگی۔ چائنہ فلموں کی بہت بڑی مارکیٹ ہے، وہاں بالی وڈ کی فلمیں ’’ دنگل اور سیکرٹ سپرسٹار‘‘ کو زبردست رسپانس ملا اور ان دونوں فلموں نے بھارت سے زیادہ چائنہ میں بزنس کیا۔

ایک سوال کے جواب میں عاتکہ فیروز نے کہا کہ میں نے جب یہ ٹائٹل جیتا تومجھے یوں محسوس ہورہا تھا کہ شاید بہت جلد میں سلورسکرین اورٹی وی پرکام کرتی نظرآؤنگی، لیکن جب میں نے عملی زندگی میں قدم رکھا تویہ انتہائی تاریک تھی۔ مجھے ہرجگہ پیسہ اورسفارش کا بول بالا دکھائی دیا۔ یہی وجہ ہے کہ مجھ جیسے لوگ پیچھے رہ جاتے ہیں اورسفارشی لوگ پیسے کے بل پرکام کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔