3 چورنگیوں پر فلائی اوورز کی تعمیر رواں ماہ شروع ہوگی

سید اشرف علی  منگل 8 مئ 2018
نئے تعمیر ہونیوالے فلائی اوورز عام ٹریفک کیلیے ہونگے شیر شاہ سوری روڈ بھی تعمیرہوگا۔ فوٹو: فائل

نئے تعمیر ہونیوالے فلائی اوورز عام ٹریفک کیلیے ہونگے شیر شاہ سوری روڈ بھی تعمیرہوگا۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  وفاقی حکومت نے کراچی ترقیاتی پیکیج کے تحت سخی حسن، فائیو اسٹار چورنگی اورکے ڈی اے چورنگی پر فلائی اوورزکا تعمیراتی کام رواں ماہ کے آخر میں شروع کرے گی جب کہ تینوں فلائی اوورز کی تکمیل اگلے سال جنوری تک متوقع ہے۔

وفاقی حکومت کے ادارے کراچی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(کے آئی ڈی ایل) کی زیر نگرانی کراچی پیکیج کے تحت 2.3ارب روپے کی لاگت سے شیر شاہ سوری روڈ کی 3چورنگیوں سخی حسن چورنگی، فائیو اسٹار چورنگی اور کے ڈی اے چورنگی پر مزید فلائی اوورز تعمیر کیے جائیں گے جو عام ٹریفک کے لیے ہونگے۔

واضح رہے کہ گرین لائن بس منصوبے کے لیے ان چورنگیوں پر پہلے فلائی اوورز تعمیر کیے جاچکے ہیں۔ ان فلائی اوورز پر صرف گرین لائن کی بسیں گزریں گی۔

کے آئی ڈی سی ایل کے جنرل منیجر زبیر احمد چنا نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان چورنگیوں پر جو فلائی اوورز تعمیر ہونے جارہے ہیں وہ عام ٹریفک کے لیے ہوں گے یہ فلائی اوورز گرین لائن بس کوریڈور کے برابر تعمیر ہونگے، تنیوں فلائی اوورز دو رویہ اور تین لین کے ہوں گے، شیرشاہ سوری روڈ کی چوڑائی 200فٹ ہے جس میں سروس روس روڈ ، برساتی نالہ ، سڑک اور درمیانی فٹ پاتھ شامل ہے۔

گرین لائن کا کوریڈور 24فٹ پر تعمیر ہوا ہے جبکہ مذکورہ تینوں فلائی اوورز کے لیے سڑک کے دونوں اطراف سے 36-36ٔ فٹ حصہ لیا جائے گا، مجموعی طور پر 96 فٹ کا ایریا ان نئی تعمیرات میں آرہا ہے۔

منصوبہ بندی کے تحت تینوں فلائی اوورز کی تعمیر کے ساتھ شیر شاہ سوری روڈ کی بھی تعمیر کی جائے گی اور برساتی نالے کو سڑک کے لیول پر لایا جائے گا تاکہ شیرشاہ سوری روڈ کیلیے دولین فراہم ہوسکیں،سروس روڈ برقرار رہے گی۔

انھوں نے کہا کہ تینوں فلائی اوورز کیلیے ٹینڈر کارروائی جاری ہے، 12تعمیراتی کمپنیوں کے ٹینڈرز اوپن کیے جاچکے ہیں جن کی جانچ پڑتال ہورہی ہے جو جلد مکمل کرلی جائی گی اور رواں ماہ کے آخر میں تینوں فلائی اوورز کا ترقیاتی کام شروع ہوجائے گا،منصوبہ بندی کے تحت ان فلائی اوورز کا تعمیراتی کام 12ماہ میں مکمل کیا جانا ہے لیکن کوشش ہے کہ یہ کام دسمبر یا اگلے سال جنوری میں مکمل کرلیا جائے۔

ٹریفک انجینئرنگ بیوروکے متعلقہ آفیسر کے مطابق ایک سال قبل فائیو اسٹار چورنگی، بورڈ آفس چورنگی،ناظم آباد نمبر7 اور لسبیلہ پر ٹریفک سگنل نصب تھے لیکن گرین لائن بس منصوبے کے ترقیاتی کاموںکی وجہ سے ٹریفک سگنلز کا سسٹم متاثر ہوگیا، یہ سگنلز فنکشنل نہیں رہے،اب یہاں تین فلائی اوورز کی تعمیر ہورہی ہے لہذا یہاں ٹریفک سگنلز کی ضرورت باقی نہیں رہے گی ،لبسیلہ انٹرسکیشن پر ٹریفک سگنل کارآمد بنایا جائے گا۔

کے آئی ڈی سی ایل کے انجینئرز نے بتایا کہ سرجانی ٹاؤن میں عبداللہ موڑکے بعد 4-K چورنگی اور پاور ہاؤس چورنگی آتی ہے،بعدازاں ناگن چورنگی سے شیرشاہ سوری روڈ پر آنے کیلیے رائٹ ٹرن بھی بلارکاوٹ ٹریفک کی آمد ورفت ہے،بورڈ آفس چورنگی پر گذشتہ سال انٹرچینج تعمیر کیا جاچکا ہے،ناظم آباد پیٹرول پمپ پر 1993ء میں فلائی اوورز تعمیر ہوا تھا،2017ء میں گولیمار پر انڈر پاس تعمیر کیا جاچکا ہے، اس طرح سرجانی ٹاؤن عبداللہ موڑ تا لسبیلہ انٹرسکیشن تک 15کلومیٹر طویل کوریڈور سگنل فری ہوجائے گا۔

کے آئی ڈی سی ایل کے جنرل منیجر زبیر چنہ نے بتایا کہ منگھوپیر روڈ جام چاکرو تا بنارس چوک 8.10کلومیٹر تعمیر ہوگی۔ یہاں پانی کی 66انچ قطر اور 48انچ قطرکی لائنیں گذر رہی ہیں جو پرانی و بوسیدہ حالت میں ہیں،سڑک کی تعمیر سے قبل ان مرکزی لائنوں کو تبدیل کیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ پانی کی لائنوںکی تبدیلی کیلیے ٹینڈر طلب کیے جاچکے ہیں،رواں ماہ یہ کارروائی مکمل کرکے اگلے ماہ ان لائنوں کی تبدیلی پر کام شروع کردیا جائے گا، بعدازاں سڑک کی تعمیر کیلیے ٹینڈر طلب کیے جائیں گے۔

منگھوپیر روڈ کے دوسرے پیکیج بنارس تا نشتر روڈ 6.9کلومیٹر طویل ہے،اس سڑک کی تعمیر نو کیلیے ٹینڈر طلب کرلیا گیا ہے، نشتر روڈ تین ہٹی تا نیپئر روڈ 6.4کلومیٹر طویل ہے،اس سڑک کی تعمیر نو کیلیے بھی ٹینڈر طلب کرلیا ہے،ان دونوں سڑکوں سے پانی و سیوریج کی بڑی لائنیں نہیں گذر رہی ہیں لہذا یہ منصوبہ جلد مکمل کرلیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔