جعلی چالانوں کے ساتھ پراپرٹی کی خریدوفروخت کاانکشاف

خصوصی رپورٹر  اتوار 13 مئ 2018
کروڑں کے غبن پر ایف بی آرکانوٹس،کارپوریٹ آرٹی اونے باقاعدہ تحقیقات شروع کردیں۔ فوٹو : فائل

کروڑں کے غبن پر ایف بی آرکانوٹس،کارپوریٹ آرٹی اونے باقاعدہ تحقیقات شروع کردیں۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: ملک بھر میں غیر منقولہ جائیداد کی خریدو فروخت کے وقت جمع کرائے جانے والے ودہولڈنگ ٹیکس کے چالانوں میں بڑے پیمانے پر خوردبرد کا انکشاف ہوا ہے جس پر ایف بی آر نے نوٹس لیتے ہوئے باقاعدہ تحقیقات کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو ذرائع کے مطابق کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس لاہور کی ٹیم نے جعلی ٹیکس کے چالان جمع کرائے جانے کی اطلاعات ملنے پر تحقیقات کا باقاعدہ آغاز شروع کر دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک موصول ہونے والی ابتدائی اطلاعات کے مطابق کروڑوں روپے کے غبن کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی ہدایت پر کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس لاہور نے اعلی سطح کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے جس نے ایک بڑی ہاؤسنگ سوسائٹی اور مختلف بینکوں کے دورے شروع کردیے ہیں اور اب تک کیے جانے والے دوروں کے دورران یہ انکشاف ہوا ہے کہ بعض پراپرٹی ڈیلرز نیشنل بینک کی لاہور میں واقع مختلف برانچوں اور چند اسٹمپ فروشوں کی مدد سے جعلی ٹیکس کے چالان جمع کروا کر سوسائٹیز کے آفس میں جمع کروا رہے ہیں اور ان چالانوں کی بنیاد پر پلاٹوں کی خریدو فروخت کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ کام پچھلے تقریبا دو سال سے جاری ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو اب تک کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق لاہور کی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی نے معاملے کی سنگینی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسے تمام پراپرٹی ڈیلرز کو نوٹس جاری کردیے ہیں جو کسی بھی طرح غیر مصدقہ چالانوں کے ساتھ پراپرٹی کی خریدو فروخت میں ملوث رہے ہیں۔ خدشہ ہے کہ باقی پرائیویٹ سوسائٹیوں میں بھی یہ کام جاری ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔