امریکی سفارت خانے کی یروشلم منتقلی پر ایمن الظواهری کا امریکا کے خلاف جہاد کا اعلان

اسلامی ممالک کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں اب مسلمانوں کو امریکا کے خلاف جہاد کے لیے اُٹھنا ہوگا، سربراہ القاعدہ


ویب ڈیسک May 14, 2018
اسلامی ممالک ناکام رہے ہیں اب مسلمانوں کو امریکا کے خلاف جہاد کے لیے اُٹھنا ہوگا، سربراہ القاعدہ (فوٹو : فائل)

القاعدہ لیڈر ایمن الظواھری نے کہا ہے کہ یروشلم کو دارالحکومت تسلیم کرکے اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے پر امریکا کے خلاف جہاد کرنا لازمی ہو گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پانچ منٹ پر مشتمل اپنے ویڈیو پیغام میں القاعدہ رہنما ایمن الظواھری نے امریکا کی جانب سے اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی ممالک اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں اس لیے اب مسلمانوں کو امریکا کے خلاف جہاد کے لیے اُٹھنا ہوگا۔

یہ پڑھیں: امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی

اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کی باگ ڈور سنبھالنے والے ایمن الظواھری کا موجودہ فلسطین اتھارٹی پر بین المقدس کا سودا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن نے امریکا کو مسلمانوں کا پہلا دشمن قرار دیا تھا۔ جو مسلسل مسلم کش پالیسی پر گامزن ہے جس کے خلاف جہاد کرنا لازمی ہو گیا ہے۔ القاعدہ کی جانب سے یہ ویڈیو '' تل ابیب بھی مسلمانوں کی سرزمین ہے'' کے نام سے جاری کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے اعلان پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔

یہ پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 30 فلسطینی شہید، 1500 سے زائد زخمی

سفارت خانے کی منتقلی کے موقع پر فلسطین میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں اور اسرائیلی فوجوں کے ساتھ جھڑپ میں 10 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں